اسلام آباد : وفاقی وزیر پوسٹل اینڈ سروسز مراد سعید نے انکشاف کیا ہے کہ لاڑکانہ پیکج کا پیسہ جعلی اکاؤنٹس میں گیا ہے، خورشید شاہ اور ناصر شاہ نے زمینوں پر قبضہ کیا، مزید نام سامنے لاؤں گا۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پیسہ لوٹنے کا پوچھا جائے تو کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ اور ملتان پیکج کی تحقیقات میں اشرف ڈی بلوچ اور ایازمحمد خان کا نام ہے، ان دونوں کو متعدد ٹھیکے دیئے گئے، اشرف ڈی بلوچ کو کھلی نیلامی میں مہنگے داموں ٹھیکے دیے گئے، لاڑکانہ پیکج کا پیسہ جعلی اکاؤنٹس میں گیا ہے، جعلی اکاؤنٹس کیس میں بھی اشرف ڈی بلوچ کا نام ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ کے بااثر افراد نے سیکڑوں زمینوں اور مکانات پر قبضے کیے، صرف زرداری سسٹم ہی نہیں شور مچانے والوں کا بھی نام ہے۔ این ایچ اے کے مہنگے ٹھیکوں کا کیس بھی نیب میں چل رہا ہے، سندھ کے بااثر افراد خورشید شاہ اور ناصر شاہ نے زمینوں پر قبضہ کیا، اگلے ہفتے مزید لوگوں کےنام بھی سامنے لاؤں گا۔
احسن اقبال بچوں کی طرح نوٹس نہ بھیجیں، مجھے سپریم کورٹ لے کر جائیں
احسن اقبال کے نوٹس کے حوالے سے مراد سعید نے کہا کہ مجھے ابھی تک احسن اقبال کا نوٹس نہیں ملا، احسن اقبال بچوں کی طرح مجھے نوٹس نہ بھیجیں، احسن اقبال مجھے سپریم کورٹ لے کر جائیں، احسن اقبال کو جاوید صادق سے اتنی ہمدردی کیوں ہے؟ جاوید صادق پنجاب حکومت تمام اجلاسوں میں شریک ہوتا تھا، عمران خان نے کہا تھا جاوید صادق شہباز شریف کا فرنٹ مین ہے۔
مزید پڑھیں: ملتان سکھر موٹروے میں ن لیگ کے بڑے گھپلوں کےثبوت موجود ہیں، مرادسعید
مراد سعید کا مزید کہنا تھا کہ ملتان سکھر موٹروے پروجیکٹ میں 50ارب کا ٹیکہ لگایا گیا، نیب کو این ایچ اے سے کرپشن کا تمام ریکارڈ دے دیا، احسن اقبال سپریم کورٹ جائیں50ارب نقصان کاازالہ ہوجائے گا، احسن اقبال بتائیں کہ 50ارب روپے کہاں گئے؟ ان سے قوم کے50ارب روپے نکلوائیں گے، انہوں نے دو ہفتے تک پارلیمنٹ میں میرے خلاف ایک لفظ نہیں نکالا۔