تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

سانحہ مری: متاثرہ افراد کی ریسکیو سے رابطے کی ریکارڈنگز مل گئیں

لاہور: سانحہ مری کے سلسلے میں پنجاب ایمرجنسی سروسز ریسکیو کا غیر ذمہ دارانہ کردار سامنے آ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے سانحہ مری کے متاثرہ افراد کی ریسکیو سے رابطے کی ریکارڈنگز حاصل کر لی ہیں، شدید برف باری میں پھنسے 100 سے زائد افراد نے ریسکیو سے مدد مانگی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو کنٹرول روم نے فون پر مدد مانگنے والوں کو شٹل کاک بنائے رکھا، ریسکیو اہل کار مشکل میں پھنسے افراد کو دیگر اداروں کے نمبر فراہم کرتے رہے، جب کہ برفانی طوفان میں پھنسے افراد فون پر ریسکیو اہل کاروں کی منتیں کرتے رہے۔

کال ریکارڈز کے مطابق کنٹرول روم میں موجود اہل کار نفری کمی کو جواز بنا کر وقت گزارتے رہے، ریسکیو اہل کار مری کی ایمبولینس بھی ٹریفک میں پھنسنے کی اطلاع دیتے رہے۔

متاثرہ شہری محمد اعجاز خان کے مطابق 7 جنوری کو برفانی طوفان میں ریسکیو اہل کار کسی کی مدد کے لیے نہیں آئے، کلڈانہ میں فیملی کے ساتھ 20 گھنٹے تک ہم برفباری میں پھنسے رہے، اور ریسکیو 1122 کے ہنگامی نمبر پر 80 سے زائد مرتبہ مدد کے لیے رابطہ کیا۔

اعجاز خان نے بتایا کہ کنٹرول روم کا نمائندہ دیگر سرکاری اداروں کا رابطہ نمبر فراہم کرتا رہا۔ واضح رہے کہ مری میں ہنگامی حالات کے لیے ریسکیو 1122 کے تین ایمرجنسی اسٹیشنز موجود ہیں۔

Comments

- Advertisement -