جمعہ, ستمبر 13, 2024
اشتہار

موسیٰ خیل حملے میں بھاگ کر جان بچانے والے ٹرک ڈرائیور نے روداد سنادی

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ: موسیٰ خیل حملے میں بھاگ کر جان بچانے والے ٹرک ڈرائیور عثمان علی نے روداد سنادی۔

اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ٹرک ڈرائیور عثمان نے کہا کہ کھانا کھا رہے تھے کہ اچانک 15 سے 20 مسلح افراد گاڑیوں پر آن پہنچے اور کہا کہ مقامی اور غیرمقامی لوگ الگ ہوجائیں۔

متاثرہ ڈرائیور نے کہا کہ شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد پنجابیوں پر فائرنگ کی گئی۔

- Advertisement -

عثمان علی کا کہنا تھا کہ مشکل سے بھاگ کر جان بچائی اور ایک کلو میٹر تک پیدل دوڑتا رہا، میرے ساتھ ایک خالہ زاد اور ایک ماموں زاد بھائی موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد کی فائرنگ سے حمزہ بھائی شہید ہوگئے اور طلحہٰ بھائی شدید زخمی ہیں۔

متاثرہ ڈرائیور نے کہا کہ ہم روزی کمانے کے لیے گھروں سے نکلتے ہیں ان لوگوں نے ہمارا جینا دوبھر کیا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 23 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

پولیس کے مطابق کوئٹہ سے پنجاب جانے والی مسافر بسوں کو نامعلوم مسلح افراد نے روکا اور شناخت کے بعد فائر نگ کرکے 23 مسافروں کو قتل کردیا۔

ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی نے ٹارگٹ کلنگ کے اس بہیمانہ واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگاکر مسافروں کو بسوں سے اتارا، فائرنگ کے بعد مسلح افراد نے 10 گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا، جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب سے بتایاجاتا ہے۔

شناخت کرنے کے بعد قتل کیے گئے افراد میں مسافروں کے ساتھ بسوں اور ٹرکوں کے ڈرائیورز بھی شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں