کوئٹہ : اغوا کے بعد قتل ہونے والے تاجر کے بیٹے 10 سالہ مصور کاکڑ کی نمازجنازہ آج شام ادا کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں تاجر کے بیٹے کو اغوا کے بعد قتل کردیا گیا، دس سالہ مصور کاکڑ کی نمازجنازہ آج شام چھ بجے ہاکی گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔
تاجرتنظیموں کی جانب سے آج شہر بھر میں 4 بجے احتجاجاً بازار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مصور کاکڑ کو اسکول جاتے ہوئے پندرہ نومبر دو ہزار چوبیس کی صبح اغوا کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے داعش کے دہشت گردوں نے معصوم بچے کو تاوان کی خاطر بے دردی سے شہید کیا، واقعے کی صرف مذمت ہی نہیں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا ذمہ داری سمجھتا ہوں، واقعے میں ملوث کچھ دہشت گرد جہنم واصل ہوچکے کچھ کے گرد گھیرا تنگ ہے۔
گذشتہ روز ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز احسن کا ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا دشت سے ملنے والی لاش مغوی بچے مصورخان کاکڑ کی ہے، ڈی این اے تصدیق کے بعد لاش لواحقین کے سپرد کردی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ اغواء میں کالعدم تنظیم داعش ملوث ہے ، کالعدم تنظیم داعش کی جانب سے ایران اور افغانستان کی سموں سے لواحقین کو فون آ رہے تھے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ نے مزید بتایا تھا اغواء کاروں نے مغوی مصور کو دہشت سے اسپلنجی کے علاقے میں منتقل کیا 23 جون کو مصور کاکڑ کی قبر کا معلوم ہوا کارروائی میں ایک لاش برآمد کی گئی ، بچے کی لاشیں کی برآمدگی کے بعد والدین سے ڈی این اے کے لئے سیمپلز لئے گئے ڈی این اے کے سیمپلز برآمد ہونے والی لاش سے میچ کر گئے ہیں۔