ہفتہ, ستمبر 14, 2024
اشتہار

حکومت سیاسی مخالفین کو کرش کرنا چاہتی ہے، مشاہد حسین سید

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ جب سے حکومت آئی ہے ایک ہی چیز پر توجہ ہے کہ اپنے سیاسی مخالفیں کو کیسے کرش کرنا ہے۔

اے آر وائی نیوز پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ حکومت کی ایک ہی کوشش ہے کہ پی ٹی آئی کو کیسے ختم کرنا ہے، سمجھ نہیں آتی مین دشمن دہشتگرد ہیں یا سیاسی مخالفین؟ ہمیں اپنی غلطیوں کو ٹھیک کر کے مستقبل کی طرف دیکھنا چاہیے، مشترکہ دشمن کا مقابلہ مشترکہ کوششوں سے ہی ہوگا ایک پارٹی یا ایک حکومت مقابلہ نہیں کر سکتی۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ دہشتگردی کو کاؤنٹرٹیررسٹ اسٹریٹیجی سے ختم کیا جا سکتا ہے، ملک گیر دوسرے مسائل کو دست شفا کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے، ہمارا بڑا دشمن نریندر مودی ہے جس کو پاکستان آنے کی دعوت دی جا رہی ہے، ہم افغانستان بھی گئے اور دہشتگردوں کے ساتھ مذاکرات کیے تو پاکستان میں سیاسی قوتوں کے ساتھ مذاکرات کیوں نہیں ہو سکتے؟

- Advertisement -

(ن) لیگی سینیٹر نے کہا کہ ہمارے منتخب لوگوں کے ساتھ مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، سیاسی قیادت کردار ادا نہیں کرے گی تو ظاہر ہے خرابیاں بڑھیں گی، سیاسی بصیرت دکھائیں اور سیاسی قیادت کے ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کریں، آصف علی زرداری اور نواز شریف سینئر سیاستدان ہیں انہیں کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین، مغربی اور عرب ممالک سب کہہ رہے ہیں سیاسی استحکام لائیں، پاکستان کے تمام دوست ممالک کہتے ہیں ملک میں سیاسی استحکام ناگزیر ہے، یہ سوچ ختم کرنا ہوگی کہ جب تک مخالفین کو کچل نہ دیں آگے نہیں بڑھ سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو سیاسی طور پر کچلنے کا جواب مل گیا ہے جس میں ناکام رہے، ملک کے حالات ایسے نہیں کہ صرف سیاسی مخالفین کو ہی ٹارگٹ کرنا ہے، بلوچستان میں حالات بہتر نہیں جس سے اربوں کی سرمایہ کاری واپس چلی جائے گی، خیبر پختونخوا میں افغان طالبان اور ٹی ٹی پی جیسے عناصر کا سامنا ہے، اب تک حالات یہ ہیں کہ ڈکیت بھی راکٹ لانچر استعمال کرتے ہیں۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ دو سال سے صرف سیاسی مخالفین پر توجہ ہے جس میں ناکام ہو چکے ہیں، میری نظر میں اس وقت نمبر ون چیلنج سیاست ہے، سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام آئے گا اور معاملے آگے بڑھیں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ حکومت سیاسی قیدی رہا کرے اور لاپتا افراد کا مسئلہ حل کرے۔ پروگرام کے آخر میں انہوں نے کہا کہ مدر آف آل ڈیلز ہوئی تو وہ 2025 میں ہوگی، اس وقت ہمارا لانگ ٹرم دسمبر تک ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں