اشتہار

‘فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان کو بھی دبنگ بیان دینا چاہیے تھا’

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہدحسین سید کا کہنا ہے کہ فلسطین کے مسئلہ پرکچھ ممالک نے بڑا اچھا اسٹینڈلیا ، انہوں نے کھل کر کہا کہ ظالم کون مظلوم کون؟ پاکستان کو بھی دبنگ بیان دینا چاہیے تھا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہدحسین سید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں مہر بخاری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے باصلاحیت طریقے سے کارروائی کرکے دنیا کو حیران کردیا، اسرائیل کواتنابڑادھچکاتاریخ میں کبھی نہیں لگا جوحماس نے کارروائی کی۔

مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ 16 سال سے بندش تھی اس کےباوجودحماس نےبڑی کارروائی کی، حماس نےپیراگلائیڈنگ کرکے کارروائی کی جوحیران کن ہے، باڑ کو اکھاڑ پھینکا،کمیونی کیشن کوجام کردیا، دنیاسب دیکھ کرحیران ہے، حماس نےثابت کیا محصور قوم اٹھ کھڑی ہو تو بڑی طاقت بھی ناکام ہوجاتی ہے۔

- Advertisement -

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اسرائیل کوتسلیم کرنےکی باتیں ہورہی تھیں کیونکہ مضبوط سمجھاجارہاتھا، خود کو طاقتور کہنے والے اسرائیل کو حماس نے اوقات یاددلادی ہے، حزب اللہ ایک ایسی طاقت ہےجس نےاسرائیل کورلایاہے، حزب اللہ بھی موجودہ جنگ میں آتی ہے تو بڑی جنگ ہوسکتی ہے کیونکہ حزب اللہ ماضی میں اسرائیل سے جنگ کرچکا اور جیت بھی چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کےمسئلہ پر کچھ ممالک نےبڑااچھااسٹینڈلیا ، انہوں نے کھل کر کہا کہ ظالم کون مظلوم کون؟ پاکستان کو بھی دبنگ بیان دینا چاہیے تھا، ہمارا موقف بڑا کمزور اور ڈر ڈر کر آیا، ڈر کے ہم نے یہ نہیں کہا اسرائیل مقبوضہ علاقہ ہے۔

مشاہد حسین سید نے مزید کہا کہ اسرائیل کاجوقبضہ فلسطین پرہے،وہی بھارت کاکشمیرپرہے، مودی اورنیتن یاہو فرسٹ کزن ہیں، یہ غاصب، فاشسٹ اور اسلام دشمن ہیں، دونوں اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمنافی کام کررہےہیں، اس لیے ضروری ہےکہ اصولی موقف اختیارکیاجائے۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہےکچھ سال بعدپاکستان میں بخارچڑھتاہےکہ اسرائیل کوتسلیم کرو، حماس کی جنگ سے ثابت ہوگیا اسرائیل کوتسلیم کرنے کی باتیں دفن ہوگئیں،سعودی عرب اورقطرسمیت عرب ممالک نےمضبوط پیغام دیاہے۔

امریکا اور یورپی ممالک پر تنقید کرتے ہوئے انھون نے کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک کا کوئی تعلق انسانی حقوق سےنہیں ہے، یہ ممالک اپنا مفاد اور جیو پالیٹکس دیکھتے ہیں، امریکااوریورپی ممالک کی دوغلی پالیسی سامنےآچکی ہے، غزہ کی مکمل ناکہ بندی جنگی جرائم میں آتاہےلیکن امریکا خاموش رہےگا، اسرائیل نےفلسطینیوں کی خوراک اورپانی بندکرنےکااعلان کیاہے، خوراک اورپانی بندکرناجنگی جرائم ہیں لیکن امریکااس پرکچھ نہیں کہےگا۔

مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ امریکاکی عادت ہےکوئی نہ کوئی بہانہ کرتےہیں یاکسی کولنک کرتےہیں، افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پرڈالاگیا، روس یوکرین جنگ میں امریکانےچین کوموردالزام ٹھہرایا، حماس یا حزب اللہ حملہ کرتی ہےتوایران پرالزام دھردیاجاتاہے، امریکااب ایران کومعاملےمیں لاتا ہے تو پھر یہ جنگ مزیدبڑھے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں