اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

زہریلے مشروم سے ہلاکتیں، کھلانے والی خاتون 3 ماہ بعد گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

میلبورن: آسٹریلیا میں زہریلے مشرومز کی وجہ سے ہلاک ہونے والے تین افراد کے قتل کے الزام میں پولیس نے مشرومز کھلانے والی خاتون کو تین ماہ بعد گرفتار کر لیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا میں پولیس نے ایک خاتون 49 سالہ ایرن پیٹرسن کو گرفتار کر لیا ہے، جس پر مشتبہ طور پر گوشت کے سالن میں زہریلے مشروم کھلا کر تین افراد کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

اسکائی نیوز کے مطابق ایرن پیٹرسن نے ہفتہ 29 جولائی کو جنوب مشرقی آسٹریلیا کے ایک چھوٹے سے دیہی قصبے لیونگاتھا میں اپنے گھر پر کھانا پکایا، کھانا کھانے والوں میں خاتون کے سابق ساس سسر ڈان اور گیل پیٹرسن بھی شامل تھے جن کی عمریں ستر ستر سال ہیں، پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ کھانے میں زہریلی کھمبی شامل تھی جسے ڈیتھ کیپس کہا جاتا ہے، اور جو زہریلے مشروم سے متعلق 90 فی صد اموات کے لیے ذمہ دار ہے۔

- Advertisement -

مسز پیٹرسن کی بہن 66 سالہ ہیدر ولکنسن اور ان کے شوہر 68 سالہ ریورنڈ ایان ولکنسن بھی کھانے میں شریک تھے، آدھی رات کو چاروں کی طبیعت خراب ہو گئی، گیل پیٹرسن اور ہیدر ولکنسن تقریباً ایک ہفتہ بعد جمعہ 4 اگست کو انتقال کر گئیں۔ جب کہ ڈان پیٹرسن اگلے دن انتقال کر گئے، تاہم ریورنڈ ولکنسن کو بچا لیا گیا جنھیں تاحال اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق ایرن پیٹرسن کو پولیس نے مشروم سینٹر سے گرفتار کیا اور ان کے گھر کی تلاشی سراغ رساں کتوں کی مدد سے لی جائے گی، گرفتار ہونے والی ایرن پیٹرسن مسلسل یہی کہتی رہیں کہ انھوں نے کچھ نہیں کیا، اگست میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ مشرومز ایک اسٹور سے لائی تھیں اور ان کا زہریلا ہو جانا محض حادثہ تھا۔

انھوں نے ایک بیان میں دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں ایک بار پھر یہ کہتی ہوں کہ جن لوگوں سے میں محبت کرتی ہوں ان کو نقصان پہنچانے کی میرے پاس کوئی وجہ نہیں۔‘

وکٹوریہ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ 2 نومبر کو ایک خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان پر تین افراد کے قتل کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں