کابل: موسیقی کے حوالے سے افغان طالبان کا مؤقف اور مستقبل میں اس حوالے سے اقدامات کے سلسلے میں ترجمان طالبان نے وضاحت کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو میں بتایا کہ اسلام میں موسیقی حرام ہے، اس لیے عوامی مقامات پر موسیقی پر پابندی ہوگی۔
ترجمان طالبان نے کہا لیکن اس حوالے سے ہم لوگوں پر دباؤ ڈالنے کی بجائے کوشش کریں گے کہ وہ ایسا نہ کریں۔
خواتین کے حوالے سے بھی ذبیح اللہ مجاہد نے طالبان کا مؤقف پیش کیا، انھوں نے ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ خواتین کو اسکول، کالجز اور دفاتر میں کام کی اجازت ہوگی۔
طالبان ترجمان نے تردید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ خواتین کا نقاب اور گھروں میں رہنے والی بات بے بنیاد ہے، خواتین کو اگر 3 یا اس سے زیادہ دن کے سفر پر جانا ہے، تو محرم کا ساتھ ہونا لازمی ہوگا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے عالمی برادری سے کہا کہ طالبان ان کے ساتھ مل کا کرم کرنے کے لیے تیار ہیں، ترجمان نے کہا کہ ہم مستقبل بنانا چاہتے ہیں اور ماضی کو بھول جانا چاہتے ہیں۔