جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

عقل سے نصیب نہیں بنایا جاسکتا!

اشتہار

حیرت انگیز

کہتے ہیں خوش قسمتی کو عقل و دانش اور دانائی سے اپنے گھر نہیں بلایا جاسکتا بلکہ نصیب تو مقدر میں لکھا ہوتا ہے۔ جو چیز کسی انسان کے نصیب میں نہ ہو وہ اسے اپنی عقل لڑا کر اور دانائی کی بدولت ہرگز حاصل نہیں کرسکتا۔

اس کہاوت سے متعلق ایک قصہ کچھ یوں بیان کیا جاتا ہے کہ ایک شخص خچر پر سوار کہیں جا رہا تھا۔ اس جانور کے دونوں طرف دو بوریاں لٹکی ہوئی تھیں۔ اسے راستے میں ایک شخص ملا۔ وہ کوئی راہ گیر تھا۔ دونوں میں علیک سلیک ہوئی تو راہ گیر نے خچر سوار سے پوچھا کہ ” ان دونوں بوریوں میں کیا ہے۔”

مزید دل چسپ کہانیاں اور حکایات پڑھنے کے لیے کلک کریں
وہ شخص جو اس خچر اور مال و اسباب کا مالک تھا، اس نے جواب دیا کہ ” ایک بوری میں گندم ہے، اور دوسری طرف کی بوری میں وزن برابر کرنے کے لیے ریت بھری ہے تاکہ میرا جانور برابر وزن کی وجہ سے آسانی سے چل سکے۔”

مسافر نے یہ سنا تعجب کیا اور کہنے لگا کہ ” بھائی! ریت کی بوری کی کیا ضرورت تھی، اگر گندم ہی کو برابر برابر وزن میں تقسیم کر کے باندھ دیتے تو بے چارے جانور کو ان کا بوجھ ڈھونے میں آسانی ہوتی اور آپ کو بھی اس بلاوجہ کی مشقت سے نجات ملتی۔”

یہ سن کر خچر سوار حیرانی سے بولا، ”ہاں بھائی! آپ نے بات تو بڑے پتے کی بتائی، لیکن یہ بتائیے کہ اتنی عقل رکھنے کے باوجود آپ پیدل سفر کیوں کر رہے ہیں؟” اس شخص نے کہا کہ ”یہ اپنی اپنی قسمت اور نصیب ہے۔”

اس پر خچر سوار شخص نے کہا، ” پھر تو ایسی عقل کو اپنے ہی پاس رکھیے جو آپ کو پیدل چلا رہی ہے اور مجھے خچر اور گھوڑے نصیب ہیں۔ مجھ کو میری کم عقلی اور بے وقوفی مبارک کہ میں اپنے سفر کے لیے ایک خچر تو رکھ سکتا ہوں اور ایک آپ ہیں کہ عقل مند ہونے کے باوجود پیدل کتنی دور دور کا سفر کرنے پر مجبور ہیں۔”

(مصنف و مترجم نامعلوم)

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں