اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

بھارت: 19 سالہ مسلمان نوجوان ہندو شدت پسندوں کے ہاتھوں قتل، اہل خانہ کا بڑا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو شدت پسندوں کے ہاتھوں 19 سالہ مسلمان نوجوان کے بہیمانہ قتل کے بعد مقتول کے اہل خانہ نے قاتلوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

19 سالہ سمیر نامی نوجوان کے بہیمانہ قتل کا واقعہ 17 جنوری کو پیش آیا تھا، سمیر کے والد سبحان کا کہنا ہے کہ ان کا گاؤں نرگند ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جہاں کے لوگ محنت مزدوری کر کے اپنی زندگی گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے پر امن ماحول کی فضا کو خراب کرنے کے لیے آر ایس ایس کی جانب سے ہندو مسلم کے درمیان نفرت کا بیج بونے کی کوشش کی گئی۔

- Advertisement -

مقتول سمیر کے والد کا کہنا تھا کہ اس قتل کے ذمہ دار آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے مقامی رہنما ہیں، انہوں نے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی، جس سے یہاں پر مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنا کر حملے کرنے کی بار بار کوشش کی گئی۔

واقعے کی رات سمیر اپنے دوست کے ساتھ دکان سے، جہاں وہ کام کرتا تھا گھر واپس آرہا تھا کہ اسی دوران سمیر پر حملہ کیا گیا، اس واقعے کے بعد سمیر کے والدین سے یہاں کے مقامی رکن اسمبلی، رکن پارلیمان اور تحصیلدار پولس افسران نے ملاقات کی اور تمام معلومات حاصل کیں۔

سمیر کے اہل خانہ نے قاتلوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے اور آر ایس ایس و بجرنگ دل کی تنظیم پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں