کراچی : پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ عامر کی لاش کے مکمل حصے موجود نہیں تھے، موت کی وجہ کا تعین کرنا مشکل ہے۔
تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں لاش کے 11 نمونے سندھ فرانزک ڈی این اے لیب بھجوا دیے گئے ہیں۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ موت کی وجہ کا تعین کرنا مشکل ہے، فنگر پرنٹ نہ ہونے کے باعث ڈی این اے کا آپشن ہی رہ گیا ہے۔
پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ جلی ہوئی لاشیں عموماً نامکمل ہی ملتی ہیں، لاش کےمکمل حصے موجود نہیں تھے۔
انھون نے مزید کہا کہ لاش سے کچھ سیمپلز کیمیکل تجزیے کیلئے اور کچھ ایکسٹر اسیمپلز بھی لیے ہیں تاہم عام کیسز میں ایک یاد وہی سیمپلز کافی ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں : مصطفی عامر کی قبر کشائی کے بعد لاش تابوت میں ایدھی سرد خانے منتقل
ایس ایس پی اےوی سی کا کہنا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد کیس میں مزید پیشرفت ہوگی اور حقائق سامنے آئیں گے۔
گذشتہ رو نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس میں عدالتی حکم پر قبر کشائی کا عمل مکمل کیا گیا تھا، مواچھ گوٹھ ایدھی قبرستان میں مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے بعد نمونے حاصل کئے گیے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کی سربراہی اور مجسٹریٹ کی زیر نگرانی قبر کشائی کی گئی تھی۔