کراچی : مصطفیٰ عامر کی والدہ وجیہہ عامر نے انکشاف کیا کہ ارمغان کو بیٹے کی لاش بلوچستان میں ٹھکانے لگانے کا مشورہ کس نے دیا تھا؟
تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں مقتول کی والدہ وجیہہ عامر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تفتیش سے مطمئن ہوں۔
ارمغان سے متعلق وجیہہ عامر کا کہنا تھا کہ ارمغان ایک جملہ بولنے کے بعد گھنٹوں کیلئے سُن ہو جاتا ہے، ارمغان کوہینڈل کرنا آسان نہیں اس لیے پولیس ریمانڈ حاصل کررہی ہے۔
مقتول کی والدہ نے بتایا کہ مصطفیٰ کیس میں ارمغان کےحوالے سےپہلے دن سے مجھے ڈرایا جا رہا ہے، ملزم شیراز کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اس نے اپنے آپ کو بچانے کیلئے بیان دیا، شیراز نے من گھڑت کہانی بنا کر سنائی لیکن وہ وعدہ معاف گواہ نہیں بنے گا، شیراز گواہ نہیں بلکہ بیٹے کے قتل کے جرم میں برابر کا شریک ہے۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ مصطفیٰ کی لاش بلوچستان میں ٹھکانے لگانے کا آئیڈیا شیراز کا ہی تھا، ارمغان نے بتایا لاش چھپانے کا مشورہ شیراز نے ہی دیا تھا، شیراز جھوٹ بول رہا ہے اور اس کا بیان معنی نہیں رکھتا۔
مصطفیٰ کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ مصطفیٰ ارمغان کے گھر منشیات فروخت کرنے نہیں گیا تھا، ارمغان نے اپنے والد کو واقعے کا بتایا تو اس نے کہا کہ تم فرار ہوجاؤ، ارمغان کے والد کامران قریشی کو بھی تو شامل تفتیش کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ پولیس کے مطابق ملزمان نے مصطفیٰ کا موبائل فون توڑکر پھینک دیا تھا، میں نے یہ کبھی نہیں کہا ارمغان نے مجھے تاوان کے لیے کال کی، جنوری میں ارمغان سےمیری بحث ہوئی اس کے بعد تاوان کی کال آئی، تاوان مانگنے والوں کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ مصطفیٰ ان کے پاس ہے۔