جمعرات, فروری 20, 2025
اشتہار

مصطفیٰ عامر قتل کیس: مقتول کی والدہ نے ویڈیو بیان جاری کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنے دوست ارمغان کے ہاتھوں مبینہ قتل ہونے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کی والدہ نے ویڈیو بیان جاری کر دیا۔

مصطفیٰ عامر کی والدہ نے ویڈیو بیان میں الزام عائد کیا کہ ایس ایس پی علی حسن نے بچے کی کردار کشی کی لہٰذا ان کو معطل ہونا چاہیے، علی حسن میری بات نہیں سن رہے ان پر پرچہ کراؤں گی، ارمغان کے ساتھ ان کا بھی نام آنا چاہیے۔

6 جنوری 2025 کو بی بی اے کا طالب علم مصطفیٰ عامر لاپتا ہوگیا تھا، بعد ازاں چند دن قبل حب چیک پوسٹ کے قریب ایک جلی ہوئی کار سے اس کے جسم کی جلی ہوئی باقیات ملیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقتول کی آخری فوٹیج سامنے آگئی

ہفتے کے روز حکام نے انکشاف کیا کہ ارمغان اور مصطفیٰ دوست تھے، جن کے درمیان نیو ایئر نائٹ کو جھگڑا ہوا، اور ارمغان نے مبینہ طور پر مصطفیٰ اور اس کی خاتون دوست کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

جس دن مصطفیٰ عامر لاپتا ہوا ارمغان نے مقتول کو بلایا اور مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔ حب پولیس کے مطابق انہیں 11 جنوری کی شام 7 بجے ایک جلتی ہوئی گاڑی کی اطلاع ملی تھی، پہنچنے پر افسران کو جلی ہوئی کار کے اندر سے ایک لاش ملی۔

فیصل ایدھی کے مطابق جب لاش انھیں دی گئی تو وہ 4 دن تک کراچی کے مردہ خانے میں پڑی رہی، ایس او پیز کے مطابق متوفی کے اہل خانہ کی آمد کا انتظار تھا۔ تاہم، انھوں نے بعد میں اسے مواچھ گوٹھ کے قبرستان میں دفن کر دیا۔

اس کیس میں ملوث لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی، حکام کا کہنا ہے کہ اس سے انٹرپول کے ذریعے رابطہ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں کیونکہ اس کا بیان تفتیش کیلیے انتہائی اہم ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں