اتوار, فروری 16, 2025
اشتہار

کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس، ایس ایچ او درخشاں سمیت 3 افسران معطل

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ایس ایچ او درخشاں سمیت 3 افسران کو معطل کردیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق نااہلی اور غفلت برتنے پر ایس ایچ او، تفتیشی افسر اور اے ایس آئی کو معطل کیا گیا ہے، ایس ایچ او عبدالرشید پٹھان، ایس آئی او ذوالفقار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

اے ایس آئی افتخار علی کے خلاف بھی محکمہ جاتی کارروائی ہوگی۔

واضح رہے کہ انسداد دہششت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر کے اغوا و قتل کی سماعت ہوئی اس دوران ملزم شیراز نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

ملزم شیراز نے اپنے بیان میں کہا کہ مصطفی ڈیفنس میں ارمغان کے گھر آیا تھا، جہاں مصطفیٰ سے جھگڑا ہوا، ہم نے اس پر تشدد کیا جس کے بعد مصطفیٰ کو مارا اور اس کی گاڑی میں ہی حب لے گئے، عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

دوران سماعت عدالت کے استفسار پر ملزم نے کہا کہ مجھے پولیس نے نہیں مارا ہے۔

دوسری جانب مقتول مصطفیٰ عامر کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ایک لڑکی بھی ملوث ہے، لڑکی کے میرے بیٹے سے 4 سال سے تعلقات تھے، لڑکی مصطفیٰ کو دھوکا دے رہی تھی۔

والدہ نے کہا کہ لڑکی کی وجہ سے مصطفیٰ اور ارمغان میں چپقلش ہوئی، لڑکی نے مصطفیٰ کو قتل کی دھمکی دی تھی۔

مصطفیٰ کی والدہ نے کہا کہ پولیس کو بھی لڑکی کے ملوث ہونے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا، پولیس نے لڑکی کو تفتیش کے لیے بلایا تو وہ امریکا فرار ہوگئی۔

پولیس نے کل حب سے جلی ہوئی گاڑی اور لاش برآمد کی تھی جس سے متعلق ڈی آئی جی سی آئی اے نے تصدیق کی تھی کہ یہ مصطفیٰ کی لاش ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں بنگلے پر پولیس نے مغوی مصطفیٰ کی بازیابی کے لیے چھاپہ مارا تھا تو ملزم نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اہلکار زخمی ہوئے تھے لیکن مغوی بازیاب نہیں ہوسکا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں