مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پولیس نے گرفتار ملزم ارمغان کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی کا بیان ریکارڈ کر لیا۔
پولیس کو دیے گئے بیان میں لڑکی نے بتایا کہ ارمغان کے مجھ پر تشدد کے وقت شیراز وہاں پہنچا اور اسے روکا ارمغان نے مصطفی کے قتل سے 3 دن پہلے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
لڑکی کے مطابق ارمغان نے مجھے کال سینٹر کی مخبری کے شبہ میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا ارمغان نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ روما نامی لڑکی کو ملزم ارمغان نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا لیکن فی الحال لڑکی کا مصطفی قتل کیس سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔
تفتیشی ذرائع نے مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے گھر سے ملنے والی رائفل سے متعلق سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔
اغوا کے بعد دوست ارمغان کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
تاہم اب تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ مصطفی قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والی ایک رائفل اسرائیلی ساختہ نکلی ہے، ارمغان کے گھر سے 3 ہتھیار ملے تھے جسے ایف ایس ایل کیلئے بھیجا گیا تھا، تفتیشی ٹیم کو ملنے والا ہتھیار اوزی اسرائیلی ساختہ ہیں، کروڑوں مالیت کے ہتھیاروں کے لائسنس تاحال پیش نہ کیے جاسکے ہیں۔
واضح رہے کہ پولیس نے مصطفیٰ قتل کیس میں تحقیقات کے دوران ارمغان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس دوران پولیس کو قتل کے ملزم ارمغان کے بنگلے سے کروڑوں روپے مالیت کے بھاری ہتھیار ملے تھے۔
حکام نے اس حوالے سے کہا تھا کہ ملزم اور اس کے والد کسی بھی ہتھیار کا لائسنس پیش نہیں کر سکے ہیں جس پر برآمد ہتھیاروں کی محکمہ داخلہ سے تصدیق کرانے کا فیصلہ کیا گیا، تفتیشی حکام نے کہا تھا کہ ملزم سے ممنوعہ بور کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے ہیں۔