منگل, فروری 25, 2025
اشتہار

قاتل سامنے آگیا ہے، تحقیقات سے مطمئن ہوں، والدہ مصطفیٰ عامر

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : مصطفیٰ عامر کی والدہ کا کہنا ہے کہ قاتل سامنے آگیا ہے، تحقیقات سے مطمئن ہوں، اللہ کرے گااس کوسزا ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق مقتول مصطفیٰ عامر کی والدہ وجہیہ عامر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں انکشاف کیا کہ کیس کی تحقیقات سے وہ مکمل مطمئن ہیں، شواہد ایک ایک کر کے سامنے آ رہے ہیں، اور قاتل بے نقاب ہو چکا ہے۔

ارمغان پر شک اور دشمنی کی کہانی

وجیہہ عامر کا کہنا تھا کہ ارمغان اور مصطفیٰ کے درمیان رقابت تھی، جس میں کار ریسنگ اور دوستوں کے حلقے جیسے عوامل شامل تھے، مصطفیٰ کی مقبولیت اور رویہ ارمغان کو ناگوار گزرتا تھا، اور یہی دشمنی وقت کے ساتھ شدت اختیار کر گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ارمغان پر شک لڑکوں اور لڑکیوں کی دی گئی معلومات کی بنیاد پر کیا گیا اور ارمغان کے رویے اور رویوں کی بنا پر ان کا نام لیا گیا تھا،

قتل، تاوان اور شواہد

وجیہہ عامر کے مطابق 25 جنوری کو علی الصبح 4 بجے امریکا سے تاوان کی کالز آنا شروع ہوئیں، جس میں 2 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس وقت انہیں معلوم نہیں تھا کہ مصطفیٰ کو قتل کر دیا گیا ہے، اور وہ اسے زندہ تلاش کر رہے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تاوان کی کالز کیس کو بھٹکانے کی کوشش تھیں۔ 27 جنوری کو دوبارہ تاوان کی کال آئی، جس کے بعد پولیس نے تحقیقات تیز کیں، اور چند دنوں کے اندر ارمغان کو گرفتار کر لیا گیا۔

ارمغان کی والدہ کی صلح کی پیشکش

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بیٹھے تھے تو ارمغان کی والدہ آئی تھیں اور کہا صلح کرنے آئی ہو تو میں نے کہا صلح کس بات پر کرنے آئی ہیں، آپ ارمغان کو کہے میرے بیٹے کا بتا دیں کہا پر ہیں تو انھوں نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا اور کہا ارمغان کیوں تاوان کی کال کرے گا اس کے پاس تو بہت پیسہ ہیں، میں نے کہا میں نہیں جانتی ارمغان کے پاس کتنا پیسہ ہے ، اس سے کہیں میرے بیٹے کا بتا دیں میں ساری ایف آئی آرز واپس لے لو گی۔

وجیہہ عامر کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ بی بی اے کا طالب علم تھا اور گریجویشن مکمل کرنے سے صرف تین ماہ دور تھا۔ اسے کاروں کا بے حد شوق تھا، میں خوش ہو میرئ بیٹے کے ذریعے ایک بڑا جرم بے نقاب ہو رہا ہے۔

"مصطفیٰ کو نفرت اور حسد میں قتل کیا گیا”

انہوں نے کہا، "میرے بیٹے کو نفرت اور حسد کی بھینٹ چڑھا دیا گیا، لیکن میں انصاف کے لیے آخری دم تک لڑوں گی۔

دیت نہیں لیں گے

انہوں نے واضح کیا کہ وہ دیت نہیں لیں گی اور انصاف کے لیے آخری حد تک جائیں گی۔

مصطفیٰ پر ایف آئی آر سے متعلق والدہ نے کہا مصطفیٰ عامر کا ڈرگ سے کچھ لینا دینا نہیں،  اس کیس میں اسے پھنسایا گیا تھا۔

مصطفیٰ کی لاش سے متعلق انھوں نے کہا کہ جب تک ڈی این اے کی رپورٹ نہیں آئی تھی تو میں دعا کر رہی تھی کہ مصطفیٰ نہ ہو لیکن اب پولیس والے کہہ رہے ہیں کہ اسی کی لاش ہے تو میری پاس یقین کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، چشم دید گواہ ہونا اور مصطفیٰ کو فون ملنا پھر اس کا خود اعتراف جرم کرنا۔

لڑکی کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ لڑکی کی مصطفیٰ سے لڑائی ہوگئی تھی ، وہ ارمغان سے رابطے میں تھی اور اس کو پتہ بھی تھا کہ ارمغان نے مصطفیٰ کے ساتھ کچھ کردیا ہے، ہم چاہتے تھے کہ لڑکی سے پوچھیں سوال جواب کریں لیکن وہ لڑکی چلی گئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں