کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سندھ کو جتنا پانی مل رہا ہے اس کا صرف ڈیڑھ فیصد پانی کراچی کو ملتا ہے، پیپلزپارٹی کی حکومت کراچی سے تعصب کا مظاہرہ کررہی ہے۔
یہ بات انہوں نے کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو کراچی کو ڈیڑھ فیصد پانی دینے میں بھی تکلیف ہے، صوبے کی 50 فیصد آبادی کراچی میں ہے، آج شہر قائد میں مایوسی اپنے عروج پر ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کا40فیصد کوٹہ ہے، پی پی حکومت شہری علاقوں کے لوگوں کو مایوس کرکے انہیں دیوار سے لگارہی ہے، کراچی ان کیلئے مال غنیمت لوٹنے کا ذریعہ بن گیا ہے۔
پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ سے کراچی تک بچوں کو کتے کاٹ رہے ہیں اور لوگ مررہے ہیں اور سندھ حکومت یہ حال ہے کہ اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین تک موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو چلانے کیلئے پی پی کو کھلی چھوٹ دی گئی، ایم کیو ایم کے رہنما اتنے کرپٹ ہوگئے ہیں کہ وہ سچ نہیں بول سکتے، جس گھر کا چوکیدارچور سے مل جائے تو اس گھر کو تباہ ہونے سے کوئی نہیں بچاسکتا۔
ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم نے کراچی کے امن کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہیں، لیاقت آباد کی گلیوں میں8،8فٹ کچرا پڑا ہوا ہے اور یہ ظلم وزیراعلیٰ سندھ کی ناک کے نیچے ہورہا ہے۔