اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

مصطفیٰ کمال نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو ملک کیلئے خطرہ قرار دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نےآئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کوملک کیلئےخطرہ قرار دے دیا اور کہا ان معاہدوں کے باعث ملکی معیشت اورترقی زمیں بوس ہوچکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال نے اےآر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ آئی پی پیزکےساتھ معاہدے ملکی سلامتی کیلئےخطرہ ہیں، آئی پی پیزکےساتھ معاہدےاورپاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آئی پی پیزسےمعاہدوں کوفوری ری اسٹرکچرکرنےکی ضرورت ہے، معاہدوں کوازسرنو ری وزٹ نہ کیا گیا تو ملک نہیں چلے گا۔

- Advertisement -

ایم کیو ایم کے رہنما نے بتایا کہ معاہدوں کےباعث ملکی معیشت اورترقی زمیں بوس ہوچکی ہے، آئی پی پیزمعاہدوں سےملک مزیدتباہ ہوجائے گا۔

انھوں نے کہا کہ آئی پی پیزکےساتھ معاہدوں سےکراچی کی صنعتیں بندہورہی ہیں، عوام سڑکوں پر ہیں ،60 روپے یونٹ بجلی خرید سکتے ہیں نہ بل دےسکتےہیں۔

رکن قومی اسمبلی نے زور دیا کہ 50 فیصد حکومتی اور 20 فیصد لوکل آئی پی پیز کے ساتھ چارجز شق کو ختم کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کو ون پوائنٹ ایجنڈےپرچین جاناچاہیے اور چینی حکومت سےبات کریں اور بتائیں ہم سےغلطی ہوگئی، وزیراعظم بتائیں پاکستان اب ان معاہدوں کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، کمپنیوں نےجوپیسےبٹورنےتھےبٹورلیےاب مزیدنہیں چل سکتے۔

رہنما ایم کیو ایم نے بتایا کہ وزیراعظم شہبازشریف سےایم کیو ایم وفدجلد ملاقات کرنےجارہاہے، جس میں آئی پی پیز معاہدوں کےنقصانات ، تمام شواہد اور اپنا پرپوزل رکھیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدےن لیگ اورپی پی دورمیں ہوئے لیکن گڑھےمردے نہیں اکھاڑناچاہتا، معاہدےپردیگرجماعتیں بھی پارلیمان میں ساتھ دیں تومشترکہ قراردادلائی جاسکتی ہے۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ دھونس ،دھمکی یا حکومت چھوڑنےکی باتیں کرکےپوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتے ، معاملے کا حل چاہتے ہیں اورنکال کر رہیں گے۔

انھوں نے بتایا کہ 45ہزارمیگاواٹ بجلی بنانےکی صلاحیت ہے،ڈیمانڈ25ہزارمیگا واٹ ہے، اس وقت سوچناچاہیےتھا 45ہزارمیگا واٹ کے پلانٹ لگوارہے ہیں سپلائی کیسے ممکن ہوگی۔

ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ رواں سال بھی کیپیسٹی چارجز مد میں 1700ارب مزیدرکھےگئےہیں، بجلی تو ہم آئی پی پیزسے نہیں لے رہے لیکن بجلی نہ لینے کے پیسے ڈالرز میں دے رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں