اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پہلی نیشنل ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نظام صحت خود بیمار ہے۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہیلتھ کیئر سسٹم میں کئی خرابیاں ہیں، پاکستان میں آبادی 3.6 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے جبکہ ہر سال آبادی میں 61 لاکھ افراد کا اضافہ ہو رہا ہے، دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھتی آبادی پاکستان کی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم ہر سال ایک نیا ملک پیدا کر رہے ہیں، پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے سب سے زیادہ مریض ہیں، شوگر کے مریضوں میں بھی پاکستان سرفہرست ہے، پولیو صرف پاکستان اور افغانستان میں باقی ہے، 40 فیصد پاکستانی بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان پولیو ختم کرنے کیلیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال
انہوں نے کہا کہ پمز اسپتال میں مریضوں کا رش اور جگہ کم پڑ گئی ہے، اسپتالوں میں جانے پر لگتا ہے جیسے جلسہ ختم ہوا ہے، پاکستان میں 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، 68 فیصد بیماریاں گندے پانی سے پھیلتی ہیں، اربوں روپے کے اسپتال بنا رہے ہیں مگر کتنے بنائیں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ 70 فیصد مریض غیر ضروری طور پر بڑے اسپتال جاتے ہیں، ننھے بچے کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہو رہے ہیں، ہمیں انسان کو بیماری سے بچانے کی طرف جانا ہوگا۔