کراچی: پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاناما کے فیصلے سے عوامی مسائل حل نہیں ہوں گے، فیصلے سے عام آدمی کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ جے آئی ٹی کراچی میں بنتی تو وزیر اعظم سب کچھ مان جاتے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر جاری دھرنے کے پندرہویں روز پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاناما کے فیصلے سے عام آدمی کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم کے رہنے اور نہ رہنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاناما کا فیصلہ جو بھی آیا ہے اس سے عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ عوامی مسائل کا حل آج چاہیئے، کب تک پاناما جیسے فیصلوں کو دیکھتے رہیں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا پاناما کیس پر جے آئی ٹی بنانے کا حکم
انہوں نے کہا کہ پاناما کے فیصلے کو مکمل پڑھنے کے بعد اپنا مؤقف دیں گے۔ حقیقت پسندی پر مبنی مؤقف 24 گھنٹوں بعد آئے گا۔
سپریم کورٹ کے جے آئی ٹی قائم کرنے کے حکم کے بارے میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ یہاں بننے والی جے آئی ٹیز سب کے سامنے ہیں کہ ان کا کیا حال ہے۔ اگر جے آئی ٹی کراچی میں بنتی تو وزیر اعظم سب کچھ مان جاتے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمارا دھرنا جاری ہے، اس دھرنے کا پاناما سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما کیس پر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جوائنٹ انویسٹی گیشن کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی ہر 15 روز بعد رپورٹ پیش کرے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ وزیر اعظم ،حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے اور جے آئی ٹی 60 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
مزید پڑھیں: مبارک وزیر اعظم نواز شریف
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزیر اعظم کی اہلیت کا فیصلہ جے آئی ٹی رپورٹ پر ہوگا۔ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، نیب کا نمائندہ، سیکیورٹی ایکس چینج اور ایف آئی اے کا نمائندہ بھی شامل ہوگا۔