کراچی : پاک سرزمن پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے آرمی چیف سے کرپٹ حکمرانوں کیخلاف کارروائی کامطالبہ کردیا اور کہا کہ حکمران دہشتگرد بنانے والی فیکٹریاں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ آرمی چیف ردالفساد کے بجائے بدعنوان کرپٹ حکمرانوں کیخلاف آپریشن کریں، اصل دہشت گرد بنانے والے اس ملک کے حکمران ہیں، یہ حکمران اپنی نااہلی کی وجہ سے لوگوں کودہشت گرد بنارہے ہیں، ہمارےجوان شہید ہو رہے ہیں اور حکمران مزید دہشت گرد پیدا کررہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمارے جوان شہید ہو رہے ہیں اور حکمران مزید دہشت گرد پیدا کررہے ہیں، حکمرانوں کو ٹھیک نہیں کرسکتے تو دہشت گرد کیسےٹھیک ہوں گے، کیاکرپٹ حکمران لاپتہ لوگوں میں شامل نہیں ہوسکتے۔
انکا کہنا تھا کہ عجیب مذاق ہے، بارش ہوتی ہے تو تاریں ٹوٹ جاتی ہیں اور لوگ مر جاتےہیں، کیا کے الیکٹرک کا سی ای اودہشت گرد نہیں ہے، وزیراعلیٰ اوردیگرحکمران گولی چلائے بغیر ہزاروں لوگوں کو مار رہے ہیں، کرپٹ حکمرانوں کی لاشیں ملیں گی تو امن آئیگا۔
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ لوگوں کومسائل ہیں کیاکسی کونظرنہیں آرہا، لوگوں سے پوچھوں گا حکمرانوں نے ٹھیک نہیں ہونا آپ نے کیا کرنا ہے، حکمرانوں سے کوئی شکایت نہیں کیونکہ انہوں نے ٹھیک نہیں ہونا، اب عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے کیا کرنا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ بیڈگورننس، ناانصافیاں، آوازاٹھانے والوں کو کچلنا اب معمول بن گیا ہے، آپریشن ردالفساد کا ایسے حکمرانوں کی موجودگی میں کوئی فائدہ نہیں، حکمرانوں نے اپنے عمل سے عوام کو دہشت گرد بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، حکمرانوں کے رویے سے عوام مایوس ہوکر انتہا پسندی کی طرف جارہےہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 22اگست کو متحدہ قائد کی سیاست ختم ہوگئی تھی، لیکن فاروق ستار نے ایم کیو ایم اور قائد کوزندہ رکھا،آج ایم کیو ایم کا قائد جو کررہا ہے، اس کا کریڈٹ فاروق ستار کو جاتا ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ آفرین ہے اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کوجنہوں نے یہ تجربہ کیا، فاروق ستار ندیم نصرت اور واسع جلیل کو تو برا بھلا کہتا ہے مگر ایم کیو ایم قائد کو را کا ایجنٹ نہیں کہتا، فروغ نسیم نے لندن جاکر ایم کیو ایم کے قائد کا کیس لڑا، فروغ نسیم میں ابھی زندہ ہوں آپ میرے سامنے آئیں اور بتائیں کہ قائد را کے ایجنٹ ہیں یا نہیں۔