سکھر : پاک سر زمین پارٹی کے سکھر میں ہونے والے جلسے کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان نے مصطفیٰ کمال کے قافلے پر متحدہ کے کارکنوں نے پتھراؤ کیا۔
مصطفیٰ کمال کی تقریر کے بعد ایم کیو ایم کارکنان مشتعل ہوگئے، پا ک سر زمین پارٹی کا قافلہ متبادل راستہ اختیار کرکے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق سکھر میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان اور پاک سر زمین پارٹی کے رہنما آمنے سامنے آگئے۔
مصطفی کمال جلسے کے بعد دیگر رہنماؤں کے ساتھ پاک سر زمین پارٹی میں شرکت کرنے والے مقامی رہنما کے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں بندر روڈ کے قریب ایم کیو ایم کے کارکنوں نے روڈ کو بلاک کرکے مصطفیٰ کمال کے قافلے پر پتھراؤ شروع کردیا۔
کارکنان نے مصطفیٰ کمال کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی، پتھراؤ کے نتیجے میں میڈیا کے دیگر نمائندے بھی زخمی ہوئے، اس کے علاوہ اے آر وائی نیوز کی ڈی ایس این جی وین کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
مصطفیٰ کمال کے قافلے میں موجود پولیس اہلکار بھی مشتعل افراد پر قابو نہ پاسکے،تاہم بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مشتعل کارکنان کو منتشر کر دیا۔
اس سے قبل مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی آمد پر بندر روڈ، میانی روڈ اور دیگر علاقوں میں لگائے گئے خوش آمدید کے بینرز نامعلوم افراد نے پھاڑ دیئے اور ان کے پینافلیکس پر بھی سیاہی بکھیر دی گئی تھی۔
مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے سکھر میں پاک سرزمین پارٹی کے رابطہ آفسز کا افتتاح بھی کیا۔ بعد ازاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے متحدہ کے قائد کا نام لے کر ان پر شدید تنقید کی۔
ان کا کہناتھا کہ آج بھی را کے ایجنٹوں کی کارروائیاں ختم نہیں ہوئیں، ہزاروں لوگوں کا خون بہا کر بھی قائد ایم کیوایم کا دل نہیں بھرا۔
علاوہ ازیں مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے آج پتھر پکڑے ہوئے تھے وہ کل ضرور پھول اپنے ہاتھوں میں لئے ہوں گے، متحدہ کے قائد نے بچوں اور خواتین کے ہاتھوں میں پتھر اور کلاشنکوف پکڑا دی ہے۔
میڈیا کے نمائندوں اور ان گاڑیوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ آج میں آزاد ہوں اسی لئے سب کچھ کہہ رہا ہوں۔
انہوں نے بتایا جلد ہی لندن کا دورہ بھی کریں گے اور وطن فروشی کی شرارتوں کا جواب بھی لندن جا کر دوں گا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پارٹی کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ،کوئٹہ میں لوگوں نے دفاتر بھی کھول لئے ہیں.