اسلام آباد: سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کے والد نواز کھوکھر مرحوم کو ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی درخواست ان کے انتقال کے بعد منظور ہو گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2018 میں دائر کیے گئے ایک مقدمے کا 7 سال بعد فیصلہ سنا دیا ہے، جس میں مصطفیٰ نواز کھوکھر کے والد نے انتقال سے قبل ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس کے لیے استدعا کی تھی۔
عدالت نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار نواز کھوکھر انتقال کر چکے ہیں، ان کے انتقال کے بعد ان کے ورثا نے مقدمے کی پیروی کی۔
ڈپلیکیٹ اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی درخواست جسٹس اعظم خان نے منظور کی، انھوں نے فیصلے میں کہا درخواست گزار کے والد مرحوم نواز کھوکھر نے بطور ایم این اے 8 مارچ 1987 کو اسلحہ لائسنس لیا، پاکستان آرمز رولز 41 کے مطابق وہ اسلحہ لائسنس جو کمپیوٹرائزڈ نہیں ہوئے تھے، عموماً منسوخ تصور کیے جاتے ہیں، تاہم رکن قومی اسمبلی پر یہ اصول لاگو نہیں ہوتا۔
مریم نواز کی ڈانٹ کا نشانہ بننے والے ایم ایس میو اسپتال کا تین دن پہلے ہی استعفیٰ دینے کا انکشاف
عدالت نے کہا درخواست گزار کا لائسنس منسوخ تصور نہیں ہوگا، پاکستان آرم رولز کے تحت درخواست گزار کو ان کے لائسنس کی ڈپلیکیٹ کاپی فراہم کی جائے۔ واضح رہے کہ درخواست گزار کی اسلحہ لائسنس کاپی 2015 میں گم ہو گئی تھی۔