پشاور: مشیر خزانہ خیبر پختونخوا حکومت مزمل اسلم نے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے سے متعلق وفاق اور دیگر صوبوں کو چیلنج دے دیا۔
مزمل اسلم نے ترقیاتی فنڈز سے متعلق جاری اپنے بیان میں کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے مارچ کے مہینے تک 80 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری کیے، صوبائی حکومت کے جاری ترقیاتی فنڈز دیگر صوبوں اور وفاق سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ترقیاتی بجٹ میں مزید 27 فیصد کا اضافہ کر دیا، 27 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کیلیے بہت جلد جاری کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے 20 سالہ کیرئیر میں پہلی بار ترقیاتی فنڈز تخمینہ سے زیادہ کرتے دیکھا ہے، کے پی حکومت کے مخالفین مقابلہ کر کے دکھائیں۔
9 مارچ 2025 کو صوبے میں ترقیاتی فنڈز کے صحیح استعمال کیلیے ریگولیٹری فریم ورک بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ نے چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کیا تھا۔
مراسلے میں ہدایت کی گئی تھی کہ تمام اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں متعلقہ حکام بطور ممبر کمیٹی میں شامل کیے جائیں۔
مراسلے کے مطابق کمیٹی نشاندہی کے بعد مجوزہ منصوبے حتمی منظوری کیلیے متعلقہ محکمے کو ارسال کریں گی، کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں کاموں کی سالانہ رپورٹ شائع کریں گی، ہنگامی مرمت اور رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام کمیٹی کی سفارشت پر ہوگا۔
دوسری جانب، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور صوبے بھر میں یکساں طور پر ترقیاقی کاموں کو ترجیح دے رہے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ عوام کیلیے صوبے بھر میں کئی میگا پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے، حکومت صوبے بھر میں عوام کے فلاح و بہبود کے اقدامات کر رہی ہے، کسی جگہ پر کسی کو بھی خدشات ہوں تو دور کیے جائیں گے۔