مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے اسلام آباد، کراچی سمیت تمام جگہوں سے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرم دھرنے کے شرکا نے کہا تمام دھرنے ختم کیے جائیں، کرم سے متعلق فریقین کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں جاری دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے سب پرامن طریقے سے گھروں کو واپس چلے جائیں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ امید ہے سب پرامن طریقے سے گھروں کو واپس چلے جائیں گے، کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ ہوا جس میں فریقین نے معاہدے پر دستخط کیے۔
انہوں نے کہا کہ درخواست کرتے ہیں کہ معاہدے پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے، درخواست کرتے ہیں کہ معاہدے پر عملدرآمد اب حکومت کی ذمہ داری ہے۔
راجہ ناصر عباس نے کہا کہ چاہتے ہیں حکومت معاہدے پر عملدرآمد کے لیے فوری اقدامات کرے، کرم دھرنے کے شرکا اس وقت اٹھیں گے جب قافلہ وہاں پہنچ جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کرم میں دونوں فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کردیئے تاہم فریقین کی جانب سے بنکرز ختم کرنے اور اسلحہ انتظامیہ کے حوالے کرنے تک راستے نہیں کھولے جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کرم میں قیام امن کے لیے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ کچھ دیر قبل ختم ہوگیا۔ معاہدے پر دونوں فریقین کی جانب سے دستخط کردیے گئے۔ معاہدے کے تحت دونوں فریقین قیام امن کے لیے حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔
ذرائع کے مطابق جرگہ تین ہفتوں سے کوہاٹ میں جاری تھا، جرگہ ارکان نے کمشنر کوہاٹ کی نگرانی میں معاہدہ پر دستخط کیے۔
کرم امن جرگہ کے معاہدے کے مطابق فریقین کرم میں نجی بنکرز ختم اور اسلحہ جمع کرنے کے پابند ہوں گے تاہم قیام امن کے بعد ہی حکومت کرم کو جانے والے راستوں کو کھولے گی۔
حکومت 399 ارکان پر مشتمل خصوصی فورس بھی قائم کرے گی جو کرم کے راستوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گی، خصوصی سیکیورٹی فورس جو قائم کی جائے گی اس کا فیصلہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ہوا تھا۔