میانمار-تھائی لینڈ زلزلے میں زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کیا جا رہا ہے، جن کے لیے ایک ایک لمحہ قیمتی ہے، جب کہ رپورٹ شدہ اموات کی تعداد 1,600 سے اوپر چلی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق میانمار میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری ہے، جہاں جمعہ کو آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے کے بعد کم از کم 1,644 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، جب کہ ساڑھے 3 ہزار زخمی ہیں۔
زلزلے کے مرکز کے قریب منڈالے شہر میں ریسکیو عملے نے ایک خاتون کو اپنے اپارٹمنٹ بلاک کے ملبے سے زندہ نکال لیا ہے، جہاں وہ 24 گھنٹے سے زائد عرصے تک پھنسی رہی۔
زلزلے کے مرکز سے تقریباً 1,000 کلومیٹر (620 میل) دور پڑوسی تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں کم از کم 11 مزید اموات کی اطلاع ملی ہے۔
زلزلے سے میانمار کے مختلف علاقوں میں کثیر المنزلہ عمارتیں، پل اور سڑکیں تباہ ہو کر ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دور دراز علاقوں میں خراب مواصلات کی وجہ سے تباہی کا حقیقی پیمانہ ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔
زلزلے کے دوران خاتون نے سڑک پر بچے کو جنم دے دیا
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے (او سی ایچ اے) کا کہنا ہے کہ وسطی اور شمال مغربی میانمار کے اسپتال زلزلے کے دوران زخمی ہونے والے لوگوں کی آمد سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسپتالوں اور صحت کے مراکز کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے اور بین الاقوامی تنظیمیں فیلڈ اسپتالوں کے ساتھ ساتھ موبائل سرجیکل اور میڈیکل ٹیمیں تعینات کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ گزشتہ کئی دہائیوں میں میانمار میں آنے والا تباہ کن اور شدید ترین زلزلہ ہے، یہ زلزلہ ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر منڈالے میں آیا اور اسے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے، جہاں سینکڑوں لاپتا ہیں، اور ریسکیو ٹیمیں ملبے تلے دبے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق بند سڑکوں اور منہدم عمارتوں کی وجہ سے انسانی امداد کی کارروائیوں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔