پیر, فروری 24, 2025
اشتہار

چاند پر ایک پُر اسرار غار دریافت، مستقبل میں انسان کی رہائشگاہ؟

اشتہار

حیرت انگیز

سائنسدانوں نے چاند پر ایک پُر اسرار غار دریافت کر لیا ہے جس کا رقبہ 14 ٹینس کورٹس کے برابر اور یہ سطح سے 150 میٹر نیچے واقع ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سائنسدانوں نے چاند پر ایک پُر اسرار غار دریافت کیا ہے جس کا رقبہ 14 ٹینس کورٹس کے برابر ہے اور یہ غار اس مقام کے قریب واقع ہے جہاں لگ بھگ 55 سال قبل پہلی بار انسان نے قدم رکھے تھے اور چاند پر چپل قدمی کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اٹلی کے محققین کی قیادت میں کام کرنے والی سائنس دانوں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ ایسے شواہد موجود ہیں کہ چاند پر سب سے گہرے مقام کے قریب بڑا غار ہے۔ یہ مقام اس جگہ سے 400 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے جہاں 1969 میں امریکہ کی خلائی گاڑی ’اپولو-11‘ کو اتارا گیا تھا۔

سائنس دانوں نے چاند سے حاصل ہونے والی تفصیلات کا موازنہ زمین پر آتش فشاں سے لاوا اگلنے والی ’لاوا ٹیوبز‘ سے کیا۔

ناسا کے ایل آر او ریڈار کے ڈیٹا کے مطابق چاند کے خطے میری ٹرنکوالٹیز (Mare Tranquillitatis) میں موجود گڑھے کا انکشاف ہوا ہے اور یہ چاند کا اب تک دریافت ہونے والا گہرا ترین گڑھا ہے جو 45 میٹر چوڑی اور 80 میٹر طویل غار تک لے جاتا ہے

محققین نے تخمینہ لگایا ہے کہ یہ غار لگ بھگ 130 فٹ چوڑی اور کئی میٹر لمبی ہے۔ اس کی لمبائی اندازوں سے زائد بھی ہو سکتی ہے۔

خلا میں سفر کرنے والی پہلی برطانوی خلا باز ہیلن شرمن نے بتایا کہ نئے دریافت ہونے والے غار رہائش کے لیے اچھی جگہ لگ رہے تھے اور انسان ممکنہ طور پر 20، 30 برس میں چاند کے غار میں گھر بنا کر رہ سکتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں