منگل, جولائی 1, 2025
اشتہار

زمین سے قریب سے اچانک پراسرا ریڈیو سگنل موصول، ماہرین فلکیات حیران

اشتہار

حیرت انگیز

آسٹریلوی ماہرین فلکیات نے پراسرار ریڈیو سگنل کا پتا لگایا ہے، جس کے بارے میں پتا چلا کہ وہ زمین کے قریب ہی سے آیا تھا، جس نے ماہرین فلکیات کو پریشانی میں ڈال دیا تھا۔

سائنس سے متعلقہ ویب سائٹس کی رپورٹس کے مطابق گہری خلا سے ریڈیو سنگلز نکلتے رہتے ہیں جو کسی ٹیکنالوجی کی وجہ سے متعلق نہیں ہوتے، تاہم گزشتہ برس آسٹریلوی ماہرین نے 13 جون 2024 ایک طاقت ور ریڈیو برسٹ کا پتا لگایا، جس کے بارے میں کی جانے والی تحقیقات حیران کن نکلیں۔

یہ سگنل اتنا طاقتور تھا کہ چند لمحوں کے لیے آسمان کی ہر چیز سے زیادہ روشن ہوا تھا، سائنس دان پہلے اسے کسی اجنبی خلائی مظہر کا نتیجہ سمجھ بیٹھے تھے لیکن پھر تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سگنل زمین کے قریب سے آیا تھا۔

معلوم ہوا کہ یہ سگنلز کسی مشینری سے آئے تھے، یہ نہ صرف ایک اجنبی مشینری سے آئے تھے بلکہ پتا چلا کہ اس کا منبع ناسا کا ایک مصنوعی سیارہ تھا، جس سے توانائی کا اخراج ہوا تھا، یہ مردہ سیٹلائٹ گزشتہ نصف صدی سال سے زیادہ عرصے سے زمین کے مدار میں آوارہ تیر رہا ہے۔


خلا میں پہلی بار سیٹلائٹ ری فیولنگ مشن انجام، چین نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا


سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ سگنل کی سمت پرانی امریکی سیٹلائٹ ریلے 2 سے میچ کرتی تھی، ریلے 2 سیٹلائٹ 1964 میں خلا میں بھیجا گیا تھا اور یہ 1967 سے ناکارہ ہے۔ اس ریڈیو سگنل کا پتا آسٹریلوی ’اسکوائر کلومیٹر اری پاتھ فائنڈر (ASKAP)‘ نے لگایا تھا۔

اس ریڈیو سگنل کو اس لیے قابل ذکر سمجھا جا رہا تھا کیوں کہ عام ریڈیو سگنلز کے مقابلے میں یہ 30 نینو سیکنڈ سے بھی کم وقت کے لیے چمکا تھا، جو کہ زیادہ تر FRBs سے بہت چھوٹا تھا، اور پھر بھی یہ اتنا طاقت ور تھا کہ آسمان سے دوسرے تمام سگنلز مٹ گئے تھے۔

واضح رہے کہ خلائی ملبہ اب سائنس دانوں کے لیے بڑھتا ہوا چیلنج بنتا جا رہا ہے، خلائی دور کے آغاز سے اب تک 22 ہزار سے زائد سیٹلائٹس خلا میں بھیجے جا چکے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں خلائی ملبے کے سگنلز اور کہکشانی سگنلز میں فرق کرنا مشکل ہو جائے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں