لالہ موسیٰ: مسلم لیگ ن کے کاررواں میں شامل گاڑی سے بچے کی ہلاکت کے بعد ماں غم سے نڈھال ہوگئی اور نواز شریف کو بددعائیں دینے لگی، باپ کو دل کا دورہ پڑ گیا، مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے جی ٹی روڈ بلاک کردیا جہاں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لالہ موسیٰ سے گزرنے والے نواز شریف کے قافلے میں شامل گاڑی کی ٹکر سے 12 سال سے زائد عمر کا لڑکا جاں بحق ہوگیا، خبر سن کر ماں کی حالت انتہائی خراب ہوگئی اور وہ اپنے حواس کھوبیٹھی اور نواز شریف کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بددعائیں دینے لگی اور کہا کہ میرا بیٹا واپس لادو۔
ہلاکت کی خبر پڑھیں: نوازشریف کے قافلے میں شامل گاڑی نے بچے کو کچل ڈالا
بچے کے والد کو دل کا دورہ
اسی ضمن میں بچے کے والد کو دل کا دورہ پڑ گیا جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، اطلاعات ہیں کہ وہ رکشا ڈرائیور ہیں، دیگر لواحقین نے جی ٹی روڈ پر احتجاج کیا اور گو نواز گو کے نعرے بھی لگائے۔
بچے اسپتال پہنچنے سے قبل مرچکا تھا، ڈاکٹر
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ فرخ اعجاز نے بتایا کہ ڈاکٹر نے تصدیق کی ہے کہ جب تک بچہ اسپتال لایا گیا اس وقت تک وہ مرچکا تھا، اگر نواز شریف کے قافلے میں شریک ڈاکٹرز اور طبی عملہ مدد کردیتا تو شاید بچے کی جان بچ جاتی۔
مکینوں کا احتجاج، ٹائر جلائے، جی ٹی روڈ بلا، گاڑیوں کی قطاریں
رپورٹر نے بتایا کہ بچے کی ہلاکت پر علاقہ مکینوں نے جی ٹی روڈ پر بلاک کردیا ، مکینوں نے ٹائر جلائے ، ٹریفک بند کردی ، کئی کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام ہوگیا ، مکینوں نے مطالبہ کیا کہ ایف آئی آر درج کرکے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
رپورٹر کے مطابق بچے کی ہلاکت کے بعد سے ماں شدت غم سے نڈھال ہے جب کہ باپ کی طبعیت خراب ہوگئی جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا، اس وقت تک ن لیگ کا کوئی رہنما نہیں آیا، تحریک انصاف کے چند ذمہ داران ہمارے سامنے پہنچے۔
شدت غم سے نڈھال ماں کی وڈیو
حادثے کا مقدمہ درج
ڈی پی او گجرات کے مطابق حادثے میں جاں بحق بچے کی ہلاکت کا مقدمہ چچا کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، اسکواڈ میں شامل ذمہ دار گاڑی کی نشاندہی کرکے گاڑی میں بیٹھے شخص کو روک لیا گیا ہے، واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
دوسرا ٹائر بچے کے سر پر سے گزرا، عینی شاہدین
واقعے کے مطابق جب پہلا ٹائر بچے کے اوپر سے گزرا عینی شاہدین کے منع کرنے کے باوجود ڈرائیور نے دوسرا ٹائر بھی گزار دیا جو بچے کے سر کے اوپر سے گزرا بعدازاں بچے کو کسی قسم کی طبی امداد نہ مل سکی۔
چیختے رہے گاڑی کسی نے نہ روکی
بچے کے چچا نے بتایا کہ ہم چیختے رہے کہ گاڑی روکو کسی نے گاڑی نہ روکی اور دوسرا ٹائر سر سے گزار دیا، بچے کو کچلنے والی گاڑی کا نمبر 265 ہے اور اس کا رنگ سیاہ ہے۔
ن لیگی رہنماؤں کا رد عمل
خیال رہے کہ ن لیگی رہنماؤں نے بچے کی ہلاکت کو جمہوریت کے لیے پہلی شہادت قرار دیا، سعد رفیق نے کہا کہ یہ پہلا شہید ہے جس نے جمہوریت کے لیے جان دی۔
یہ پڑھیں: جاں بحق بچہ جمہوریت کا پہلا شہید ہے، سعد رفیق، صفدر
کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ تحریک پاکستان کے لیے لاکھوں جانیں گئیں اس بچے نے پاکستان کے لیے جان دی جبکہ رانا ثنا اللہ نے ہلاکت کا ذمہ داری ن لیگ کے قافلے کو قرار دینے سے ہی انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کی ریلی: موٹر سائیکل سوار کی ٹکر سے بزرگ شہری جاں بحق