لاہور : کلثوم نواز این اے ایک سو بیس کاضمنی الیکشن لڑسکیں گی یانہیں، ان کی اہلیت کا فیصلہ آج ہو جائے گا، پی ٹی آئی نے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کے اقامے کا اعتراض اٹھا رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق این اے ایک سو بیس کے ضمنی الیکشن کیلئے آج کاغذات کی نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری روز ہے، مسلم لیگ ن کی امیدوار اور سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کلثوم نواز الیکشن لڑنے کی اہل ہیں یا نہیں، سب کی نظریں لگ گئیں۔
پیپلز پارٹی اور پی ٹی اے نے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کے کاغذاتِ نامزدگی پر دس اعتراضات اٹھا رکھے ہیں، جس میں کہا گیاہے کہ کلثوم نواز نےاقامہ لیا لیکن اس کا ذکر نہیں کیا، ٹیکس گوشواروں میں تنخواہ کا ذکر بھی نہیں جبکہ کلثوم نواز پر غداری کی ایف آئی آر بھی سامنے آگئی،اُن پر فوج کے خلاف تقریر کے الزامات ہیں۔
اعتراضات سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن نے کلثوم نواز کو آج طلب کیا ہے، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال دوپہر تین بج ہوگی۔
ضمنی الیکشن کے لئے ن لیگ کی کلثوم نواز اور نعمان بیگ سمیت کل پینسٹھ امیدوار میدان میں ہیں، پی ٹی آئی کی یاسمین راشد اور عندلیب عباس کے کاغذات کی پڑتال بھی آج ہو رہی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے فیصل میراور عزیزالرحمن چَن نے بھی نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔
مزید پڑھیں : این اے 120 ، الیکشن کمیشن نے کلثوم نواز کو طلب کرلیا
الیکشن کمیشن کے مطابق آج 17اگست سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کیخلاف اپیلیں دائر کی جا سکیں گی، جبکہ حتمی امیدواروں کی فہرست 26 اگست کو آویزاں کی جائے گی۔
خیال رہے کہ نوازشریف کی نااہلی پرخالی ہونے والی این اے ایک سو بیس کی نشست پرضمنی انتخاب کا دنگل سترہ ستمبر کو ہوگا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاناما پیپرز کے کیس میں نا اہل قرار دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے تھے۔ جس کے بعد مسلم لیگ ن نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم منتخب کرلیا تھا۔
سابق وزیراعظم کی نا اہلی کے سبب حلقہ این اے 120 سے ان کی پارلیمنٹ کی نشست بھی خالی ہوگئی، جس پر ضمنی انتخابات 45 دن کے اندر ہوں گے۔ مسلم لیگ ن نے اس نشست پر کلثوم نواز کو میدان میں اتارا ہے۔