لاہور : این اے ایک سو بیس کے ضمنی الیکشن کیلئے تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد اور پیپلزپارٹی کے میاں زبیرنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے۔
نااہل سابق وزیراعظم کی نشست پر ضمنی انتخاب کے معرکے کیلئے پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد نے کاغذات نامزدگی جمع کردایئے، این اے ایک سو بیس لاہور تھری کی نشست کیلئےڈاکٹر یاسمین راشد میاں محمودالرشید کے ہمراہ الیکشن کمیشن پہنچیں تو کھلاڑیوں نے نعرے لگا کر انتخابی ماحول بنادیا۔
یاسمین راشد نے کہا ضمنی الیکشن میں ن لیگ کو ٹف ٹائم دیں گے، این اے 120 کا دورہ کرکے ووٹ کی درخواست کی ہے، نوازشریف ایک نہیں دو چار ریلیاں نکالیں، تحریک انصاف این اے 120کے الیکشن میں سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی۔
پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ میراتعلق مڈل کلاس سے ہے ، کام اور محنت کرکے اوپر آئی ہوں، کلثوم نواز کا تعلق حکمران اور شاہی خاندان سے ہے، این اے 120میں حکومتی مشینری استعمال کی جارہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ عوام کا ووٹ مقدس امانت ہے ، 8 دن سے حلقے میں موجود ہوں ، ن لیگ کا کوئی امیدوار نظر نہیں آیا، ن لیگ کا دھاندلی کا ہر طریقہ ناکام ہوگا، ن لیگ کا دھاندلی کا پروگرام نہیں چلنے دیں گے۔
میاں محمود الرشید نے ڈاکٹر یاسمین کو منجھی ہوئی سیاست دان قراردیا اور کہا کہ جی ٹی روڈ پر ہزاررولوگوں کا بھی نہ آنا حکمران خاندان کیلئے لمحہ فکریہ ہے ، ہم اس ملک کے اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ جی ٹی روڈ کی پارٹی تھی وہی دفن ہوگئی۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی نے ضمنی معرکے کیلئے زبیر کاردار کو ٹکٹ دیا ہے، میاں زبیر جیالوں کے ہمراہ کاغذات جمع کرانے پہنچے
خیال رہے کہ2013 کے الیکشن میں یاسمین راشد نے باون ہزارتین سوچون ووٹ لئے تھے جبکہ پی پی کے زبیر کاردار پر حلقے کے دو ہزار چھ سو پانچ ووٹرز نے اعتماد کا اظہار کیا تھا۔