منگل, ستمبر 24, 2024
اشتہار

قومی اسمبلی، سینیٹ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ؛ آئینی ترامیم پیش کیے جانے کا امکان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں ممکنہ طور پر آئینی ترامیم پیش کی جائیں گے۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس اکتوبر کے پہلے ہفتے میں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں 26ویں آئینی ترامیم منظوری کیلیے پیش کی جائیں گی۔

حکومتی حلقوں نے دونوں ایوانوں میں دوتہائی کی حمایت کے حصول کا دعویٰ کر رکھا ہے اور بیرون ملک جانے والے حکومتی ارکان کو 2 اکتوبر تک واپسی کی ہدایت کی ہے۔

- Advertisement -

مجوزہ آئینی ترامیم میں کیا ہے؟

ذرائع کت مطابق مجوزہ آئینی ترامیم میں 20 سے زائد شقوں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ آئین کی شقیں 51، 63، 175، 187 اور دیگر میں ترامیم کی جائیں گی۔

مجوزہ آئینی ترامیم کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت نہیں بڑھائی جائے گی اور عہدے پر جج کا تقرر سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز کے پینل سے ہوگا، حکومت سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز میں سے چیف جسٹس پاکستان لگائے گی۔

اس میں مزید بتایا گیا کہ آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی جبکہ آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی تر میم کیے جانے کا امکان ہے۔

علاوہ ازیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں بھیجا جا سکے گا، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کیلیے جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو اکٹھا کیا جائے گا۔

منحرف اراکین کے ووٹ سے متعلق آرٹیکل 63 میں ترمیم بھی مجوزہ آئینی ترامیم میں شامل ہے۔

اس کے علاوہ بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم اور بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں 65 سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز آئینی ترامیم میں شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں