اسلام آباد : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کی مخالفت کر دی اور کہا اسٹوروں سے 16 ہزار ملازمین کے خاندان کا روزگار وابستہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق سید حفیظ الدین کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی صنعت و پیداوار کمیٹی کا اجلاس ہوا ،کمیٹی اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کا معاملہ زیر غور آیا۔3
پیپلز پارٹی اراکین نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کی تجویز کی مخالفت کر دی ، اراکین کمیٹی نے کہا کہ اسٹورز سے 16 ہزار ملازمین کے خاندان کا روزگار وابستہ ہے، وفاقی وزیر پارلیمنٹ کے فلور پر کہہ چکے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند نہیں کریں گے، اس کے باوجود اگر حکومت نے فیصلہ کیا تو ایوان کا استحقاق مجروع ہوگا۔
چیئرمین کمیٹی سید حفیظ الدین کا کہنا تھا کہ حکومت نے کہا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن بند نہیں کر رہے، کابینہ میں یہ ہار بار آتا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کی بات ہورہی ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اگر کرپشن کی بنیاد پر اداروں کو بند کریں گے تو پھر پورا ملک بند کرنا پڑے گا،بہتر تھا کہ اس ادارے میں اگر کوئی خرابی ہے تو اس ک خرابی کو دور کریں۔
رکن کمیٹی کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹوروں ایک اہم ادارہ ہے جہاں سے لوگوں کو ریلیف دیاجاتا ہے،ہم یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کی شدید مزمت کرتے ہیں، یہ درست نہیں کہ چند لوگ بیٹھ کر ادارہ بند کرنے کا فیصلہ کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ یوٹیلٹی اسٹوروں پر کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل پارلیمنٹ میں بات ہونی چاہیے تھی،رانا تنویر حسین کے خلاف پارلیمنت کی توہین کا نوٹس ہونا چاہیے، راجہ پرویز اشرف
رکن کمیٹی نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹور کا مقصد عوام کو سستی اشیا کی فراہمی تھا، اس میں صلاحات کی ضرورت ہے، مگر اس کو بند کرنا اسکا کوئی حل نہیں ، وزیراعظم سمیت کابینہ کے اراکین پارلیمنٹ کے رکن ہیں، سٹورز کے معاملے پر پارلیمنٹ کو کھڑا ہونا ہوگا۔
اجلاس میں رکن کمیٹی مہرین بھٹو نے کہا کہ کسی بھی صورت یہ ادارہ بند نہیں ہونا چاہیے، مایوسی ہوئی ہے یہ دیکھ کر وفاقی وزیر اور سیکرٹری اجلاس میں موجود نہیں، کمیٹی ہدایت دے کہ یوٹیلٹی سٹورز کو بند نہیں ہونا چاہیے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے أئندہ اجلاس میں وزیر خزانہ کو بلالیا ،چیئرمین کمیٹی حفیظ الدین نے کہا کہ وزیر خزانہ کیوں اس ادارے کے پیچھے پڑے ہیں تاہم قائمہ کمیٹی نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن بند کرنے کی مخالفت کی۔