این اے249 سے متعلق دوبارہ گنتی کے موقع پر سیاسی کارکنوں میں تصادم کے خطرہ کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے کمانڈوز تعیناتی کی درخواست کر دی۔
صوبائی الیکشن کمیشن نے آئی جی سندھ اور ڈی رینجرز کو خط لکھ کر اضافی سیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ این اے249 میں دوبارہ گنتی کے دوران تصادم کا خطرہ ہے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے کمانڈوز تعینات کیےجائیں۔
خط کے مطابق کل9 بجے سےگنتی مکمل ہونےتک کمانڈوز تعینات کیےجائیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
واضح رہے کہ تیس اپریل کو شہر قائد میں انتخابی حلقے این اے 249 کا ضمنی انتخاب کا میدان پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے نام کیا تھا، غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر خان مندو خیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے، مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مفتی نذیر 11 ہزار 125 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔
الیکشن کمیشن نے نون لیگی امیدوار مفتاح اسماعیل کی جانب سے حلقہ این اے 249 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنایا ہے۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 249 میں دوبارہ گنتی سے متعلق فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں، اپیل اور ہمیں سننےکے بعد الیکشن کمیشن نےدوبارہ گنتی کافیصلہ کیا، ہمیں امید ہے کہ دوبارہ گنتی ہوگی توہم ہی کامیاب ہونگے۔