190 ملین پاؤنڈز کی غیر قانونی منتقلی کے اسکینڈل میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے 22 اہم سیاسی رہنماؤں کے خلاف تحقیقات تیز کردی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق 190 ملین پاؤنڈز کی غیر قانونی منتقلی کے اسکینڈل میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے 22 اہم سیاسی رہنماؤں کے خلاف تحقیقات تیز کردی ہیں اور سابق وفاقی وزرا، کابینہ اراکین کے نام گاڑیوں، جائیدادوں اور اکاؤنٹس کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
اس حوالے سے نیب لاہور نے تمام سیکریٹری ایکسائز کو 22 رہنماؤں کا مطلوبہ ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔
مراسلے کے مطابق نیب نے پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزرا فواد چوہدری، اعظم سواتی، شیخ رشید، پرویز خٹک، عمر ایوب، حماد اظہر، مراد سعید، اسد عمر، علی زیدی کے اثاثوں کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
ان کے علاوہ علی امین گنڈاپور، شفقت محمود، غلام سرور، شیریں مزاری، خسرو بختیار کی جائیدادوں کا ریکارڈ بھی متعلقہ حکام سے مانگا گیا ہے۔
مذکورہ اسکینڈل میں نیب کے ریڈار پر پی ٹی آئی حکومت میں ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر فروغ نسیم اور سربراہ ایم کیو ایم خالد مقبول بھی آگئے ہیں اور قومی احتساب بیورو کی جانب سے پی ڈی ایم کی موجودہ اتحادی جماعت کے ان رہنماؤں کی جائیدادوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔
نیب کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 2018 سے اب تک سابق وفاقی وزرا نے جتنی گاڑیاں خریدیں یا فروخت کیں ان کا ریکارڈ دیا جائے۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو سابق کابینہ اراکین سمیت دیگر کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کی غیر قانونی منتقلی اسکینڈل کی تحقیقات کر رہا ہے۔