کراچی: سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے اربوں روپوں کے اثاثے کیسے بنائے؟ نیب نے ان کے خلاف جاری انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق آج نیب کراچی ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں 3 انکوائریز کو تفتیش میں تبدیل کرنے کی سفارش منظور کی گئی، جب کہ ایک انکوائری کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دی گئی۔
نیب نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی، 9 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی، ان تمام کیسز میں اربوں روپے کی رقم خورد برد کی گئی۔
نیب کا کہنا ہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے جمع کرنے کا الزام ہے، نیب نے اس الزام کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کی منظوری دی، ریکارڈ کے مطابق ملزم نے اربوں روپے سے زائد کے اثاثے جمع کیے۔
دوسری طرف اجلاس میں این آئی سی وی ڈی افسران اور دیگر کے خلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیلی کی سفارش سامنے آئی، جس میں کہا گیا کہ اس کیس میں غیر قانونی تقرریوں اور کروڑوں کے غیر قانونی الاؤنس دیے گئے ہیں، افسران، عہدے داروں نے طبی آلات کی خریداری میں بے ضابطگیاں کیں۔
نیب کے مطابق ڈاکٹر احسان اور شاہد یوسف کے خلاف انکوائری تحقیقات میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے، ان ملزمان نے کرپشن کے ذریعے خزانے کو 325 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔