تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

نیب ترامیم: سپریم کورٹ نے ختم یا منتقل ہونے والے کیسز کی تفصیلات پھر مانگ لیں

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کی وجہ سے ختم یا منتقل ہونے والے کیسز کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے نیب ترامیم سے ختم یا متعلقہ فورم پر منتقل ہونے والے کیسز کی ایک بار پھر تفصیلات مانگ لیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے اسپیشل نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ نیب ترامیم سے جتنے کیسز کا فیصلہ ہوا، اور جتنے کیس واپس ہوئے، سب کی تفصیلات جمع کرائیں۔

جسٹس منصور نے استفسار کیا کہ ’’اس تاثر میں کتنی سچائی ہے کہ نیب ترامیم سے کیسز ختم یا غیر مؤثر ہوئے؟‘‘ اسپیشل نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ نیب ترامیم سے کوئی کیس ختم نہیں ہوا، نیب نے کسی کیس میں پراسیکیوشن ختم نہیں کی، بلکہ کچھ نیب کیسز ترامیم کے بعد صرف متعلقہ فورمز پر منتقل ہوئے ہیں۔

جسٹس منصور نے ہدایت کی کہ نیب ترامیم کے بعد جن کیسز کا میرٹ پر فیصلہ ہوا، ان کی بھی تفصیل جمع کرائیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ بھی بتائیں کہ نیب ترامیم سے کن کن نیب کیسز کو فائدہ پہنچا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا 500 ملین سے کم کرپشن کے کیسز خود بہ خود نیب ترامیم سے غیر مؤثر ہو گئے، یہ مقدمے ٹرانسفر کیے گئے۔

وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کے علم میں یہ بھی ہونا چاہیے کہ نیب نے پلی بارگین سے اکھٹے ہونے والے پیسے کا کیا کیا؟ وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ جب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پلی بارگین کی رقم کا حساب چیئرمین نیب سے مانگا تو انھوں نے کمیٹی کو اس رقم سے متعلق کوئی جواب نہیں دیا۔

عدالت نے نیب کو پلی بارگین کی رقم سے متعلق تفصیل بھی رپورٹ میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔ سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے یہ بھی کہا کہ عدالت درخواست گزار (عمران خان) سے یہ بھی پوچھے کہ ان کے دور میں کتنے نیب کیسز ختم ہوئے۔

Comments

- Advertisement -