اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے سندھ حکومت کے اعلیٰ افسر سجاد عباسی کو گرفتار کرلیا ، ملزم پرفلاحی پلاٹس کی غیرقانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے۔
تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے ایک اور کارروائی میں سندھ حکومت کےاعلیٰ افسرسجادعباسی کوگرفتارکرلیا، سجاد عباسی ورکس اینڈ سروسز کے سیکرٹری ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ پاکستان کو کیا لوٹ کا مال سمجھ رکھا ہے جو آئے اور کھا کے چلتا بنے؟ اور نیب سے استفسار کیا کہ اس کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ کو ملزم کیوں نہیں بنایا؟ ۔
جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ سمری پر پانچ لوگوں کے دستخط تھے ملزم صرف ایک کو کیوں بنایا ؟بعد ازاں عدالت نے ملزم کی ضمانت کی درخواست کر دی، جس کے بعد ضمانت خارج ہونے پر ملزم ایگزیکٹو ڈائریکٹر لینڈ سجاد عباسی کو گرفتار کیا گیا۔
ملزم ایگزیکٹو ڈائریکٹر لینڈ کراچی ہے، ملزم پر فلاحی پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے ۔
نیب ذرائع کے مطابق ملزم نےباغ ابن قاسم کی اراضی گلیکسی کنسٹرکشن کے نام غیرقانونی منتقل کی، آصف زرداری کے دوست ڈاکٹر ڈنشا کمپنی میں 50 فیصد شیئر ہولڈر ہیں ، ریونیو ڈیپارٹمنٹ افسران کی مدد سے ابن قاسم میں قیمتی اراضی الاٹ کی گئی، گلیکسی کنسٹرکشن کے ذریعے 2769 اسکوائرفٹ زمین غیر قانونی الاٹ کی۔
ذرائع کا کہنا ہے اراضی27 جولائی2008 کو الاٹ کرائی گئی، کے ڈی اے افسروں نے بھی غیرقانونی الاٹمنٹ میں ساتھ دیا، باغ ابن قاسم میں 10811 اسکوائر فٹ کمیٹی میٹنگ کے ذریعے الاٹ کی گئی ، پلاٹ نمبر 5اور 6 کا ایریا 9436سے بڑھا کر 17336 اسکوائر فٹ کیا۔
خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔