لاہور: نیب نے شہبازشریف کےصاحبزادے سلمان شہباز سے اثاثوں، بینک اکاؤنٹس سمیت آمدن اور اخراجات کی تمام تفصیلات مانگ لیں جبکہ بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے شہبازشریف کے صاحبزادےسلمان شہبازسے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے اور تمام اثاثوں،بینک اکاؤنٹس سمیت آمدن اور اخراجات کی تفصیلات مانگ لیں جبکہ بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلٰی کے بیٹے کو پروفارما دیتے ہوئے کہا گیا ہے وہ مختلف کلبوں کی رکنیت ،مختلف کمپنیوں اور زرعی زمین کی آمدن کی تفصیلات جمع کرائیں۔
نیب نے میڈیکل سمیت تمام اخراجات اور گھریلو ملازمین کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔
سلمان شہباز کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ بیرون ملک اثاثوں اور دوروں سمیت اپنے اور اہل خانہ کے نام پر لئے گئے قرضوں کی تفصیلات بھی فراہم کریں۔
نیب کی جانب سے کہا گیا کہ سلمان شہباز نیب آرڈیننس کے تحت جواب جلد از جلد جمع کرانے کے پابند ہیں۔
گذشتہ روز سابق وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز نیب میں پیش ہوئے تھے ، نیب کی تحیقاتی ٹیم نے ان سے ڈیڑھ گھنٹہ سے زائد عرصہ تک پوچھ گچھ کی۔
سلمان شہباز کا نیب کے سامنے موقف تھا کہ وہ اپنے وکیل کے ساتھ مشورہ کرکے ان سوالوں کے جوابات جمع کروا دیں گے۔
یاد رہے نیب نے سلمان شہباز کو ناجائز اثاثہ جات کیس کے الزام میں طلب کیا تھا، نیب کو کچھ بینکوں میں سلمان شہباز کے اکاؤنٹس کی معلومات ملی تھیں، اکاؤنٹس میں ضرورت سے زائد رقم کا لین دین ہوا۔
مزید پڑھیں : شہباز شریف کے بیٹے کی نیب میں طلبی کی اصل وجہ سامنے آگئی
ذرائع کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش شہبازشریف کے بیان پر سلمان شہباز کو طلب کیا گیا، شہباز شریف نے کہا مالی معاملات کی دیکھ بھال سلمان شہباز کرتا ہے جبکہ شیئرز،جائیداد کے معاملات بھی وہی دیکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔
قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔
جس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔