کوئٹہ : قومی احتساب بیورو بلوچستان نے 2019کے پہلے چھ ماہ میں مختلف عوامی شکایات پر کاروائی کرتے ہوئے 50 سے زائد کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ مجموعی طور پر 175 کیسزکی تحقیقات پر کام جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق مختلف سرکاری و پرائیوٹ محکموں اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کرپٹ افراد کے خلاف کرپشن کی تحقیقات مکمل کر کے 10ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے گئے۔
کرپشن کیسز میں مطلوب ملک کے مختلف علاقوں سے 20افراد کو گرفتار کیاگیا جبکہ اسی عرصے کے دوران احتساب عدالت سے متعدد ملزمان کو سزائیں بھی سنائی گئیں ڈی جی نیب بلوچستان فرمان اللہ نے کرپشن کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوان عناصر کو سرکاری وسائل کی لوٹ مار نہیں کرنے دی جائے گی۔
نیب بدعنوانی کے ناسور کے خلاف چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی احتساب سب کے لئے کی پالیسی کے تحت کارروائیاں جاری رکھے گانیب بلوچستان کو سال 2019 میں جنوری سے جون کے دوران کرپشن سے متعلق437 شکایات موصو ل ہوئیں جن میں ابتدائی جانچ پڑتال اور شواہد کی روشنی میں 50 سے زائد اہم کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
نئی شروع کی جانے والی تحقیقات اراکین پارلیمنٹ ،بیوروکریٹس،سرکاری افسران اور اہلکاروں اور ہاوسنگ سوسائٹیز کے ذمہ داران کی مبینہ کرپشن سے متعلق ہیں۔
فروری تا جون نیب کی مختلف ٹیموں نے بدعنوانی کے متعدد کیسز کی تحقیقات مکمل کر کے 10ریفرنسز احتساب عدالت میں جمع کروائے۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان عرفان اللہ نے کہا ہے کہ قوی احتساب بیورو کرپشن کی روک تھام کے لئے تندہی سے کام کر رہا ہے۔ قانون کی حکمرانی ،میرٹ اور شفافیت کے اصولوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔
کرپشن کا خاتمہ صرف نیب کی کوششوں سے ممکن نہیں اس کے مکمل خاتمے کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنی آئینی اور اخلاقی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب بلوچستان فرمان اللہ کی سربراہی میں قومی احتساب بیورو بلوچستان کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مزید بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔