اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فواد حسن فواد کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی، جس میں کہا گیا ہائی کورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا جس کے باعث انصاف نہ ہوا، فواد حسن فواد کی ضمانت کالعدم قرار دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فواد حسن فواد کی ضمانت کیخلاف درخواست دائر کردی، نیب نے لاہور ہائی کورٹ کے21 جنوری 2020 کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔
نیب کی جانب سے ایڈووکیٹ آن ریکارڈمحمدشریف جنجوعہ کے توسط سے درخواست دائر کی گئی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے شواہد نظر انداز کرکے ضمانت دی ، ملزم اور رشتے داروں کے نام ایسی جائیدادیں ہیں جو کہیں زیادہ ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا جس کے باعث انصاف نہ ہوا اور استدعا کی کہ سپریم کورٹ فواد حسن فواد کی ضمانت پر ہائی کورٹ کافیصلہ کالعدم قراردے۔
مزید پڑھیں : نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم
یاد رہے رواں سال جنوری میں عدالت نے اثاثہ جات کیس میں گرفتار نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرا کے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں نیب نے فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کر تے ہوئے کہا تھا کہ فواد حسن فواد کے خلاف ضمانت خارج کرانے کے لیے نیب نے اہم نکات تیار کر لی ہیں۔
خیال رہے نیب نے 5 جولائی 2019 کو فواد حسن فوادکواختیارات کےناجائز استعمال پرگرفتارکیاتھا۔