اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چھ ماہ گزر گئے نیب چارجز ثابت نہیں کر سکا، نئے ترمیمی آرڈیننس کے بعد اختیارات کے غلط استعمال کا الزام بھی ختم ہو چکا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے دوستوں اور رشتہ داروں پر نیب والے دباؤ ڈالتے ہیں کہ ان کے اثاثے شاہد خاقان کے ہیں، نیب کو صرف پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، یہ تماشے پرانے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے ایک بار پھر نیب پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ نیب کا ایک ہی طریقہ ہے کہ لوگوں کو بدنام کیا جائے، چیئرمین نیب میری ضمانت پر ہائی کورٹ کی باتیں معلوم کر لیں، نیب نے ملک کو مفلوج، معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔
قبل ازیں، ایل این جی ریفرنس سے متعلق آج احتساب عدالت میں سماعت ہوئی، شاہد خاقان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ جس ضمنی ریفرنس کے بارے میں کہا گیا تھا وہ عدالت میں ابھی تک پیش نہیں کیا گیا۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس حتمی مراحل میں ہے، اگلی سماعت تک دائر کر دیں گے۔ بعد ازاں، احتساب عدالت نے مزید سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی۔
شاہد خاقان نے عدالت کے باہر میڈیا سے مہنگائی سے متعلق گفتگو میں کہا کہ ایف آئی اے مہنگائی سے متعلق کام نہیں کر سکتا، اس سلسلے میں حکومت پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ برطانیہ کو لکھے گئے خط پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شہباز شریف جلد واپس آئیں گے، برطانیہ کو لکھے گئے خط کا کوئی سفارتی جواز نہیں۔