اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں نوازشریف اور شہبازشریف کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس اقدام کا فیصلہ شریف برادران پر رائے ونڈ روڈ کی تعمیر میں قومی خزانے کو ساڑھے بارہ کروڑ نقصان پہنچانے کا الزام سامنے آنے پر کیا گیا۔
دریں اثناء اجلاس میں نندی پور پاور پروجیکٹ سے متعلق تحقیقات کی بھی منظوری دی گئی جس میں قومی خزانے کو 113 ارب روپے نقصان پہنچایا گیا ہے۔
نندی پوراسکینڈل میں بابراعوان، راجا پرویز اشرف، سیکریٹری قانون مسعود چشتی، شاہد رفیع اور ڈائریکٹر اعجازبشیر کے نام بھی شامل ہیں.
اسی طرح اجلاس میں نیب نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے جس میں اُن پر کے سابق ایم ڈی رزاق کی غیر قانونی تقرری کا الزام ہے
اس کے علاوہ سابق وفاقی وزیرڈاکٹرارباب، ان کی اہلیہ، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی اور سابق ایم این اے غلام حیدر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے.
جن افراد پر ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اُن میں سابق وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی ڈاکٹر ظفراقبال کا نام بھی شامل ہے، نیب کے اس انتہائی اہم اجلاس میں محکمہ ریونیو سندھ کے افسران کےخلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی.
تجزیہ کاروں کے نزدیک جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب کی جانب سے منظم اور ٹھوس اقدامات کرپشن کی روک تھام میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔