اسلام آباد : نیب نے غیر قانونی تعمیرات کیلئے نقشے پاس کرنے میں ملوث سی ڈی اے افسران کیخلاف گھیرا تنگ کردیا، شاپنگ مال بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی، ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاپنگ مال بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔
جن افسران کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے ان میں تین سابق ڈپٹی ڈائریکٹرز سی ڈی اے غلام مرتضیٰ، خلیل احمد ، محمد عمار شامل ہیں جبکہ سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹرسی ڈی اے خادم حسین کیخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، مذکورہ ملزمان پراضافی منزلوں کی تعمیر کیلئے غیرقانونی نقشے پاس کروانے کا الزام ہے۔
اس کے علاوہ سابق ڈی جی گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی ودیگر کیخلاف ریفرنس دائرکرنے کی بھی منظوری دی گئی، طارق حیات ودیگر پر گلیات کی قیمتی زمین غیرقانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، ملزمان نےقومی خزانےکو90ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق منیجنگ ڈائریکٹر واٹر اینڈ سینی ٹیشن کیخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، ملزمان حامد لطیف رانا ودیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا جائے گا، ملزمان پر قومی خزانے کو337ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
اجلاس میں اس کے علاوہ زائداثاثوں پر سابق ایم این ایز مدثر قیوم اور اظہر قیوم کےخلاف انکوائری کا حکم دیا گیا ہے، سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان حکومت محفوظ خان، میسرز اللہ ہو ہولڈنگ لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز، یونائیٹڈ انشورنس کمپنی پاکستان لمیٹڈ کےڈائریکٹرز کیخلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔
ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں خورد برد کرتے ہوئے قومی خزانےکو 243.640 ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
اجلاس میں بدعنوانی کے الزام پر حفیظ الرحمان اور سید قاسم شاہ، سرحد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران، ڈپٹی منیجر سیپکو نذیراحمد سومرو اور اہلکاروں اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے افسران و اہلکاروں کیخلاف کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پرغیرقانونی انڈسٹریل اسٹیٹ، انسٹیٹیوٹ کے قیام کی منظوری کا الزام ہے۔