اسلام آباد : نیب راولپنڈی نے لوک ورثہ اسیکنڈل میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا، جس میں کہا گیا ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور قومی خزانے کو 3کروڑسےزائدنقصان پہنچایا۔
تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا، دائر کر دہ ریفرنس میں سابق چیف ایگزیکٹو کاسموس پروڈکشن محمد شفیع، سابق ڈائریکٹر لوک ورثہ ڈاکٹر تابندہ ظفر شامل ہیں ۔
ریفرنس میں الزام لگایاگیاکہ ملزمان نے لوک ورثہ کے فنڈز میں خورد برد کیا اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، ملزمان نے قومی خزانے کو 30 ملین سے زائد کا نقصان پہنچایا۔
ریفرنس میں نیب نے موقف اختیار کیا کاکہ تحقیقات میں ثابت ہوا کے ملزمان نے کرپشن کی۔
مزید پڑھیں : سینیٹرروبینہ خالداور مظہرالاسلام کے خلاف ریفرنس کی منظوری
یاد رہے 15 مئی کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس ہوا تھا، جس میں سینیٹرروبینہ خالداور مظہرالاسلام کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی۔
اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا تھا میگا کرپشن مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے، مقدمات کوقانون کےمطابق انجام تک پہنچایا جارہا ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے، نیب “احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔
ان کا کہنا تھا نیب بد عنوان عناصر ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتاہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔