کراچی: نیب کی جانب سے مزارقائد کے اطراف غیرقانونی تعمیرات سے متعلق تحقیقات آخری مرحلے میں داخل ہوگئیں ، مزار قائد مینجمنٹ بورڈ کی شکایت پر نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں مزارقائد کے اطراف غیرقانونی تعمیرات سے متعلق نیب تحقیقات آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ کے بعد ایس بی سی اے افسران بھی شامل تفتیش ہیں ، اس سلسلے میں سابق ڈائریکٹرصفدرمگسی ،موجودہ ڈائریکٹرمحمدضیا کو بھی تحقیقات کیلئے طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ افسران نےایک ماہ تاخیرسے کاسموپولیٹن سوسائٹی پرجواب نیب کوجمع کرادیا ہے ، جس میں افسران نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مزار قائد کے اطراف چائنہ کٹنگ کا ایس بی سی اے سے تعلق نہیں ، چائنہ کٹنگ کی ذمہ دارسوسائٹی انتظامیہ،ماسٹرپلان ڈپارٹمنٹ ہے اور کاسمو پولیٹن سوسائٹی میں تعمیرات کی قانون کے مطابق اجازت دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے افسران نے غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار سابقہ افسران کو قرار دیا، غیرقانونی تعمیرات پر سابق ڈی جی ظفراحسن ،شمس الدین سومروکوبھی بلایا گیا تھا اور سابق ڈی جی کےدورمیں مبینہ طورپر20سےزائدنقشوں کی منظوری ہوئی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ قوانین کےتحت ڈیڑھ کلومیٹرمیں مزار کے گنبد سے اونچی تعمیرات نہیں ہوسکتی۔
نیب ذرائع نے کہا ہے کہ مزار قائد مینجمنٹ بورڈ کی شکایت پر نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا، تحقیقات کے8ماہ کے دوران 15سےزائدسرکاری افسران کابیان ریکارڈکیاجاچکا ہے اور بیان ریکارڈکرانیوالےافسران نے تعمیرات کاذمہ دارسابقہ ڈی جیز کو قراردیا۔