کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 128 ملین روپے مالیت کی جائیدادیں واپس دلا دیں۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ نیب کراچی نے کرپشن کے خلاف کامیاب کارروائی کے نتیجے میں جائیدادوں کا قبضہ واپس دلایا، یہ جائیدادیں سابق سینئر آڈیٹر سیلز ٹیکس کراچی کی طرف سے ضبط کی گئی تھیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ سابق سینئر آڈیٹر سیلز ٹیکس کے خلاف ظاہر شدہ آمدن سے بڑھ کر اثاثے بنانے کا الزام تھا، نیب کراچی نے تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کیا، احتساب عدالت نے ملزم کے خلاف کارروائی کر کے اسے قصوروار قرار دیا۔
عدالت نے ملزم کو 1 کروڑ 42 لاکھ 41 ہزار روپے جرمانہ اور جائیداد ضبط کی سزا بھی سنائی۔ ملزم نے سزا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جو خارج کر دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق نیب نے 3 ضبط شدہ جائیدادوں کا قبضہ حاصل کر کے ایف بی آر کراچی کے حوالے کی۔
اکتوبر 2024 میں نیب نے بتایا تھا کہ اس نے 6 ماہ میں 4 کھرب روپے سے زائد برآمد کیے جو ریکارڈ ہے۔
اسلام آباد میں نیب کی 24ویں سالانہ ڈی جیز کانفرنس کے اختتام کے موقع پر چیئرمین نیب نے بتایا تھا کہ مالیاتی اسکینڈلز کے متاثرین کو جلد ریلیف کیلئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ نیب کراچی اور سکھر نے 1.8 ملین ایکڑ رقبے پر اراضی واگزار کراکر 2.5 کھرب روپے بچائے جب کہ نیب نے اب تک6.1 کھرب روپے کی بالواسطہ اور بلاواسطہ وصولیاں کی ہیں۔
بریفنگ کے مطابق نیب خیبرپختونخوا نے 194,937 ملین روپے کی بلواسطہ وصولیاں کیں، نیب لاہور نے 31,038 متاثرین کو 23786.158 ملین روپے واپس دلائے۔
نیب 724 تحقیقات اور 217 تفتیش کےمقدمات پر کام کر رہا ہے اور نیب کے زیرسماعت ریفرنسز کی تعداد 821 ہے۔ جنوری سے اب تک 16429 شکایات کو نمٹایا گیا۔ نیب مقدمات میں ملوث 50 اشتہاری اور78 مفرور ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔