کراچی: سندھ پولیس کے ریٹائرڈ آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب کراچی نے نصرت حسین منگن کے 7 ارب سے زائد اثاثوں کا سراغ لگا لیا ہے۔
نصرت منگن کے اثاثہ جات کی تصدیق کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں نیب حکام کی جانب سے ضلع ٹھٹھہ میں نصرت منگن کی اراضی کی تصدیق کے لیے ڈپٹی کمشنر سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ نصرت منگن اور ان کی فیملی کے ارکان کے نام ضلع ٹھٹھہ کے مختلف علاقوں میں 96 ایکڑ ارضی ہے۔
نصرت منگن کے سرکاری اور 4 نجی بینکوں کے اکاؤنٹس کی بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، نصرت منگن نجی بینک میں پیر سرمد کے نام سے کھلنے والے اکاؤنٹ کو بھی آپریٹ کرتے رہے، اس اکاؤنٹ سے سابق آئی جی جیل کے اکاؤنٹ میں کروڑوں کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔
ذرایع کے مطابق نجی بینک میں چند دیگر اکاؤنٹس بھی مشتبہ ہیں، نیب نے عائشہ خاتون اور میرا نامی خاتون کے اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔ نصرت منگن کی ملکیت میں رانی پور میں سی این جی اسٹیشن بھی ہے۔
نیب زدہ اور نااہل قرار دیے گئے افسر کی کراچی میں بطور ایڈمنسٹریٹر تعیناتی
واضح رہے کہ نصرت منگن رواں سال ریٹائرڈ ہوئے ہیں، تحقیقات کا سامنا کرنے والے پولیس افسر کی زیادہ پوسٹنگ سینٹرل جیل کراچی میں رہی، دوران سروس بھی نصرت منگن مخلتف الزامات کا سامنا کرتے رہے ہیں۔