اسلام آباد: چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس میں آج 12 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے پی میں 6 الگ الگ انکوائریز کی منظوری سمیت 12 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔
خیبر پختون خوا ٹیکسٹ بک بورڈ کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری بھی دی گئی ہے، جب کہ سابق ایم پی اے قیصر ولی خان کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی۔
شوگر سبسڈی اسیکنڈل میں شوگر ملز کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، بنوں شوگر ملز لمیٹڈ کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری جب کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ ڈی آئی خان کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی۔
دلاور حسین میمن سی ای او سیپکو سکھر کے خلاف انکوائری بند کرنے، عدم شواہد پر نظیر سومرو سی ٹی او سکھر کے خلاف انکوائری بند کرنے، پاک پی ڈبلیو ڈی افسران اور اہلکاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے، ایل جی ای اینڈ آر ڈی ڈی، ٹی ایم اے ٹاؤن افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوریاں دی گئیں۔
گومل یونی ورسٹی ڈی آئی خان کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے، سابق ضلع ناظم پشاور اور دیگر کے خلاف انکوائری بند کرنے، لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پی افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
ایڈیشنل کنٹرولر عبد الولی خان یونی ورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری سمیت کے پی آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔
نیب اجلاس میں ایم پی اے سردار خان چانڈیو اور ایم پی اے برہان خان چانڈیو کے خلاف بھی انکوائری کی منظوریاں دی گئیں، ریونیو ڈیپارٹمنٹ افسران اور اہل کاروں کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی، محکمہ تعلیم و خواندگی سندھ کے افسران اور اہل کاروں کے خلاف انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔