اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دے دی۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں احتساب عدالت سے بریت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں بھی اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے، نیب کا موقف ہے کہ سابق وزیراعظم کو ملنے والی 7 سال قید کی سزا کم ہے، اس میں اضافہ کیا جائے۔
العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار
نیب کے مطابق نوازشریف پر جرم ثابت ہوچکا ہے اور نیب آرڈیننس میں دفعہ 9 اے 5 میں زیادہ سے زیادہ سزا 14 سال قید ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف دونوں ریفرنسز میں نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کردیں۔ نیب کی جانب سے دونوں درخواستوں میں نواز شریف کوفریق بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے 24 دسمبر کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید وجرمانے کی سزا سنائی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔
العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی
نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے گزشتہ روز العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس میں احتساب عدالت کے 24 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
خواجہ حارث نے اپیل میں موقف اختیار کیا تھا کہ احتساب عدالت کا فیصلہ خلاف قانون ہے جس میں کئی قانونی سقم موجود ہیں۔